تحریک انصاف کی ترجمان شیریں مزاری نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کی حمایت کا کلچر تحریک انصاف میں نہیں بلکہ مسلم لیگ (ن) کے کالعدم تنظیموں سے روابط ہیں اور ان کے لیڈران دہشت گردوں کے سربراہان سے ملتے رہے ہیں۔
اسلام آباد میں عارف علوی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیریں مزاری نے کہا کہ گزشتہ روز وزیر اطلاعات پرویز رشید نے عمران خان اور تحریک انصاف سے متعلق جھوٹ بولا اور جھوٹی ویڈیوز دکھائیں، پریز رشید نے کہا کہ ضرب عضب سے عمران خان کو مسئلہ ہوگیا لیکن شائد وہ بھول گئے کہ عمران خان نے پارلیمنٹ میں آپریشن کی حمایت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پی ٹی وی حملے کی حمایت نہیں بلکہ اس کی مذمت کی کیونکہ دہشت گردوں کی حمایت کرنے کا کلچر تحریک انصاف میں نہیں بلکہ مسلم لیگ (ن) کے کالعدم تنظیموں سے روابط ہیں اور ان کے لیڈران دہشت گردوں کے سربراہان سے ملتے رہے ہیں۔
شیریں مزاری کہنا تھا کہ نواز شریف نے اسامہ بن لادن کو بینظیر کی حکومت گرانے کے لئے پیسے دیئے، انجم عقیل کو چھڑانے کے لئے مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں نے تھانے پر دھاوا بولا جبکہ پرویز رشید کو یاد ہونا چاہئے کہ سپریم کورٹ پر (ن) لیگ نے حملہ کیا تھا لہٰذا ہم پر الزام لگانے اور سوال کرنے کے بجائے وہ بتائیں کہ اس کا جواب کون دے گا۔ انہوں نے کہا کہ جہلم میں مسلم لیگ (ن) نے تحریک انصاف کے کارکنان پر حملہ کرایا جس کا ایک زخمی جاں بحق ہوگیا اور ہم اس واقعے کا مقدمہ شہباز شریف کے خلاف درج کرائیں گے۔
ترجمان تحریک انصاف نے کہا کہ عمران خان کو اشتہاری قرار دینے سے لگتا ہے حکومت اپنا ذہنی توازن کھو چکی ہے، عمران خان کیا کہیں چھپے ہوئے ہیں جو انہیں اشتہاری قرار دیا گیا، وہ روز کنٹینر پر بغیر کسی سیکیورٹی کے آتے ہیں، اگر پولیس عمران خان کو پکڑنے کی ہمت رکھتی ہے تو پکڑلے اور اگر عمران خان گرفتار بھی ہوگئے تب بھی 30 نومبر کو دھرنا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے طرز عمل سے جمہوریت کو خود ڈی ریل کر رہی ہے، ہم انصاف پرامن طریقے سے لینا چاہتے ہیں لیکن حکومت ہمارے لئے انصاف کا ہر دروازہ بند کر رہی ہے لہٰذا ایسی صورت میں ہم کیا کریں اور اگر حکومت تشدد کرتی رہے گی تو کیا ہم مار کھاتے رہیں گے۔