ایک قیدی اور ہیڈ کلرک سینٹرل جیل کراچی کے بادشاہ بن بیٹھے

اشوک کمار اور رفیق چنا کو جیل حکام کی مکمل سرپرستی بھی حاصل ہے جس کی وجہ سے قیدیوں کے احتجاج پر کان نہیں دھرا جاتا


Numainda Express November 17, 2014
قیدی اشوک کمار جیل میں سرکاری ٹیلی فون بھی استعمال کرتا ہے، فوٹو: فائل

سینٹرل جیل کراچی کا انتظام ایک سزا یافتہ قیدی اور ہیڈ کلرک کے حوالے کردیا گیا ہے جنہیں اعلیٰ افسران کی حمایت بھی حاصل ہے جس کے باعث قیدیوں کی صدائے احتجاج بھی رائیگاں جارہی ہے۔

کراچی سینٹرل جیل کا شمار ملک کی حساس ترین جیلوں میں ہوتا ہے لیکن اس کے باوجود جیل کے اندرونی انتظامات عملی طور پر ایک سزا یافتہ قیدی اشوک کمار اور ہیڈ کلرک رفیق چنا نامی افراد چلارہے ہیں، یہ دونوں افراد جیل میں نئے آنے والے قیدیوں پر تشدد کرکے ان کے اہل خانہ سے رقم بٹورتے ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف بیرکس میں قیدیوں کی منتقلی اور قیدیوں کو طبی سہولتوں کی فراہمی تک سارے کام ان ہی افراد کی مرضی اور منشا سے سرانجام پاتے ہیں۔ اشوک کمار اور رفیق چنا نے اپنے کارندے بھی جیل میں چھوڑے ہوئے ہیں جو انہیں قیدیوں کے درمیان ہونے والی باتوں اور دیگر معاملات کے بارے میں باخبر رکھتے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ قیدی ہونے کے باوجود اشوک کمار کا جیل سپرنٹنڈنٹ کے دفتر میں آنا جانا لگا رہتا ہے، اس کے علاوہ وہ جیل میں سرکاری ٹیلی فون بھی استعمال کرتا ہے، قیدی جب صدائے احتجاج بلند کرتے ہیں تو اعلیٰ افسران نظر انداز کردیتے ہیں جس سے ان کی صدائے احتجاج بھی رائیگاں جاتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں