آئی پی ایل اسپاٹ فکسنگ کیس بھارتی سپریم کورٹ نے سری نواسن کو کلین چٹ دیدی

سری نواسن اسپاٹ فکسنگ میں ملوث نہیں پائے گئے تاہم وہ قواعد وضوابط کی خلاف ورزی سے آگاہ تھے، تحقیقاتی کمیٹی


ویب ڈیسک November 17, 2014
سری نواسن کے داماد اور چنائی سپر کنگز کے مالک گروناتھ میاپن غیر قانونی سٹے بازی میں تو ملوث پائے گئے، تحقیقاتی کمیٹی فوٹو؛ فائل

آئی پی ایل میں میچ فکسنگ کی تحقیقات کرنے والے بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے قائم کی گئی کمیٹی نے آئی سی سی کے چیرمین اور بھارتی کرکٹ بورڈ کے سابق سربراہ سری نواسن کواسپاٹ فکسنگ کے الزامات سے بری الذمہ قرار دے دیا ہے۔

جسٹس موکل مدغال کی سربراہی میں تشکیل دیئے گئے بھارتی سپریم کورٹ کے پینل نے فکسنگ کیس کی تحقیقات کے بعد جاری کی گئی اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ سری نواسن آئی پی ایل کے دوران اسپاٹ فکسنگ میں ملوث نہیں پائے گئے تاہم وہ اور بھارتی کرکٹ بورڈ کے دیگر اعلیٰ حکام قواعد وضوابط کی خلاف ورزی سے پوری طرح آگاہ تھے لیکن انہوں نے اس پر کوئی کارروائی نہ کی۔ رپورٹ میں آئی پی ایل کی ٹیم راجستھان رائلز کے شریک چیرمین راج کندرا کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ وہ بکیز سے رابطے میں تھے لیکن اس سے بی سی سی آئی یا آئی پی ایل کے انسداد کرپشن قانون کی خلاف ورزی نہیں ہوتی جب کہ سری نواسن کے داماد اور چنائی سپر کنگز کے مالک گروناتھ میاپن غیر قانونی سٹے بازی میں تو ملوث پائے گئے لیکن میچ فکسنگ میں ان کا کوئی ہاتھ نہیں تھا۔

واضح رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے گزشتہ سال آئی پی ایل کے چھٹے ایڈیشن میں بعض کھلاڑیوں اور ٹیموں کے چند عہدیداران کے اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے کے الزام پر سری نواسن کو کرکٹ بورڈ کے سربراہ کے عہدے سے برطرف کرنے کے احکامات جاری کئے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں