چھوٹی اسکرین نے شہرت دی لیکن میری ترجیح فلم ہے شیو پنڈت

چند ناقدوں نے مجھے مستقبل میں بولی وڈ کے اہم فن کاروں میں شمار کیا ہے، شیو پنڈت

’’سب‘‘ ٹیلی ویژن چینل کے مقبول ترین ڈرامے ’’ایف آئی آر‘‘ کا ’’ہنومان‘‘ شیو پنڈت کی شہرت کا باعث بنا۔ فوٹو: فائل

شیو پنڈت کو سنیما کی چکاچوند ٹی وی سے دور لے گئی ہے۔

اس کا ماننا ہے کہ چھوٹی اسکرین نے اسے نام اور مقام دیا اور یہی بڑے پردے تک رسائی کا ذریعہ بنی۔ وہ ٹیلی ویژن انڈسٹری کو اپنا گھر قرار دیتا ہے، لیکن اب اس نگری کو مزید وقت دینے کے لیے تیار نہیں۔

اس کا حالیہ انٹرویو ٹیلی ورلڈ میں فن کاروں کے درمیان موضوع بحث بن گیا۔ کہا گیا کہ وہ ٹیلی ویژن پر مزید کام نہ کرنے کی بات کر کے جتا رہا ہے کہ چھوٹی اسکرین کی اس کی نظر میں کوئی اہمیت نہیں۔ بعض ناقدین کہتے ہیں کہ وہ باصلاحیت اور پُراعتماد ہے، اسی لیے یہ فیصلہ کیا ہے۔

''سب'' ٹیلی ویژن چینل کے مقبول ترین ڈرامے ''ایف آئی آر'' کا ''ہنومان'' اس فن کار کی شہرت کا باعث بنا اور اسے مزید آفرز بھی ہوئیں، لیکن بولی وڈ میں فلم ''شیطان'' کے لیے اس کا انتخاب ہو چکا تھا۔ اس نے ٹیلی ویژن سے کنارہ کش ہونے کا فیصلہ کر لیا۔ فلم میں اس کی پرفارمینس کو بے حد سراہا گیا اور ایک تامل فلم ڈائریکٹر نے اس سے اپنی فلم کے لیے رابطہ کر لیا، اداکار ان دنوں اپنی تامل فلم کی شوٹنگ میں مصروف ہے۔ اس اداکار کا حالیہ انٹرویو آپ کی نذر ہے۔

٭ ایف آئی آر کو خیرباد کہنے کی وجہ؟

فلم کے لیے میں ڈرامے سے الگ ہو گیا۔اپنی مقبولیت کے لیے میں ایف آئی آر کا شکر گزار ہوں، لیکن مجھے صرف اس شو سے بندھے نہیں رہنا تھا۔ آگے بڑھنا اور مزید کام یابیاں حاصل کرنا میرا خواب تھا۔ اس کے علاوہ مجھے انڈسٹری میں ہنومان سے ملتے جلتے کردار آفر ہو رہے تھے اور مجھے لگا کہ اس طرح میں ایک ہی قسم کے کرداروں تک محدود ہوجاؤں گا۔ اس لیے فلم کی آفر ہوتے ہی بولی وڈ سے جڑ گیا۔

٭ فلم کا تجربہ کیسا رہا؟

یقیناً یہ ایک خوش گوار اور منفرد تجربہ ہے۔ اس وقت مزید خوشی ہوئی جب فلم بینوں کی طرف سے مثبت ردعمل ملا جب کہ ناقدین نے بھی میری پرفارمینس پر حوصلہ افزاء تبصرے کیے۔ چند ناقدوں نے مجھے مستقبل میں بولی وڈ کے اہم فن کاروں میں شمار کیا ہے۔ مجھے ایک تامل فلم میں کردار مل گیا ہے اور میرا فلمی سفر مزید تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ فلم اور ٹی وی پر کام کا طریقہ مختلف ہے اور ایک نئے میڈیم میں کام کرنے سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا جب کہ مزہ بھی آیا۔


٭ بولی وڈ تک کیسے رسائی حاصل کی؟

میرے یہاں پہنچنے میں میری صلاحیت کا دخل ہے۔ اس دنیا میں میرا کوئی گاڈ فادر نہیں ہے۔ ٹیلی ویژن کے ناظرین کے بعد شائقین نے مجھے بہت عزت اور پزیرائی دی ہے اور آئندہ بھی فلم بینوں سے اسی کی توقع کرتا ہوں۔ میں نے شوبزنس میں اپنا راستہ خود بنایا ہے، جسے میرے مداحوں نے مستحکم اور مضبوط کیا۔

٭ اپنی تامل فلم کے بارے میں بتائیں؟

یہ ایک رومانٹک کامیڈی فلم ہے۔ میں تامل انڈسٹری کی خوب صورت اداکارہ مناسی پاریکھ کے مدمقابل نظر آئوں گا۔ اس کی شوٹنگ کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے اور امید ہے کہ اگلے سال مارچ میں شائقین کے لیے سینما پر پیش کی جائے گی۔ اس سے زیادہ میں آپ کو کچھ نہیں بتا سکتا (مسکراتے ہوئے)۔

٭آپ تامل نہیں جانتے، یہ پروجیکٹ مشکل ثابت نہیں ہو رہا؟

جی ہاں ! یہ بہت مشکل ہے، لیکن اداکاری کا مسئلہ زبان نہیں۔ مکالموں کی ادائیگی کے ساتھ چہرے کے تاثرات اور باڈی لینگویج بھی کسی کردار کے نبھانے میں اہم ثابت ہوتی ہے۔ میری توجہ ہر چیز پر ہے۔ میں ٹی وی سے وہ اعتماد کر چکا ہوں، جو مجھے بتاتا ہے کہ میں یہ کر سکتا ہوں اور یہی وجہ ہے کہ میں اس پروجیکٹ کا حصہ ہوں۔

ویسے میں تامل سیکھ رہا ہوں۔ اس کے لہجے سے مانوس ہو رہا ہوں۔ اس کے لیے میں چند روز میں چنائے شفٹ ہو جاؤں گا، جہاں مخصوص ماحول میں زبان اور اس کی نزاکتوں سے واقفیت حاصل کروں گا۔ یہ انتہائی محنت طلب ہے، مگر میں اسے ضرور کروں گا۔

٭ ہندی اور سائوتھ سنیما میں سے ایک کا انتخاب کرنا پڑے تو۔۔۔؟

سچ کہوں تو میں سائوتھ انڈسٹری میں اپنا کیریر بنانے کا سنجیدگی سے سوچ رہا ہوں۔ میں یہاں سے زیادہ سے زیادہ فلمیں کرنا چاہتا ہوں، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہندی فلم انڈسٹری کا رخ ہی نہیں کروں گا۔ وہاں کا اپنا کریز ہے، میں تمام آفرز پر غور کروں گا، لیکن کوئی بھی قدم سوچ سمجھ کر اٹھائوں گا۔
Load Next Story