پیپلزپارٹی کی حکومت سے پہلے تھر کے حالات کا کسی نے نوٹس نہیں لیا وزیراعلیٰ سندھ
تھرمیں بنیادی مسئلہ پانی کا ہے جس کیلئے ہم نے پلانٹ لگائے ہیں جس سے وہاں کی آبادی کو میٹھا پانی ملے گا، قائم علی شاہ
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کی حکومت سے پہلے بھی تھرپارکر کے ایسے ہی حالات تھے لیکن کوئی اس کا نوٹس نہیں لیتا تھا جب کہ ہم نے اپنی حکومت کے پہلے سال ہی وہاں ترقیاتی اسکیمیں شروع کیں۔
لاہور کے بلاول ہاؤس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے کہا کہ تھرپارکر میں بارشیں کم ہوتی ہیں اور خشک سالی رہتی ہے، جب وہاں قحط پڑتا ہے تو نقل مکانی ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سے پہلے بھی تھرپارکر کے حالات ایسے ہی تھے،علاج و معالجے کا بھی کوئی بندوبست نہیں تھا لیکن کوئی نوٹس نہیں لیتا تھا جب کہ ہم نے پہلے ہی سال تھر میں گندم فراہم کرنا شروع کی اور ترقیاتی اسکیمیں بنائیں۔
قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ تھر میں بنیادی مسئلہ پانی کا ہے جس کے لیے ہم نے پلانٹ لگائے ہیں جس سے وہاں کی 15 لاکھ آبادی کو میٹھا پانی ملے گا جبکہ علاقے میں کمیونی کیشن سسٹم اور سڑکیں بھی بنائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تھر میں اتنا کوئلہ ہے جس سے 100 سال تک ملک کے لیے بجلی پیدا کرسکتے ہیں۔
لاہور کے بلاول ہاؤس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے کہا کہ تھرپارکر میں بارشیں کم ہوتی ہیں اور خشک سالی رہتی ہے، جب وہاں قحط پڑتا ہے تو نقل مکانی ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سے پہلے بھی تھرپارکر کے حالات ایسے ہی تھے،علاج و معالجے کا بھی کوئی بندوبست نہیں تھا لیکن کوئی نوٹس نہیں لیتا تھا جب کہ ہم نے پہلے ہی سال تھر میں گندم فراہم کرنا شروع کی اور ترقیاتی اسکیمیں بنائیں۔
قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ تھر میں بنیادی مسئلہ پانی کا ہے جس کے لیے ہم نے پلانٹ لگائے ہیں جس سے وہاں کی 15 لاکھ آبادی کو میٹھا پانی ملے گا جبکہ علاقے میں کمیونی کیشن سسٹم اور سڑکیں بھی بنائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تھر میں اتنا کوئلہ ہے جس سے 100 سال تک ملک کے لیے بجلی پیدا کرسکتے ہیں۔