آرمی چیف جنرل راحیل شریف سانحہ ماڈل ٹاؤن پر اپنا کردار ادا کریں طاہرالقادری

عمران خان سے کسی قسم کی علیحدگی کا نہیں کہا اور نہ ہی ان سے کوئی اختلاف ہے، سربراہ پاکستان عوامی تحریک

عوامی تحریک اب چاروں صوبوں میں دھرنے دے گی، ڈاکٹر طاہر القادری، فوٹو: فائل

عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب پولیس کے افسران کی جے آئی ٹی میں شمولیت کو نہیں مانتے جبکہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف سانحہ ماڈل ٹاؤن پر اپنا کردار ادا کریں۔


ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ہم کوئی غیر جمہوری مطالبہ نہیں کررہے صرف انصاف چاہتے ہیں اسی لیے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی مشترکہ ٹیم کو مسترد کرتے ہیں کیونکہ پنجاب پولیس کے افسران کی جے آئی ٹی میں شمولیت کو نہیں مانتے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ذمہ دار ہے اور تفتیش میں وہی لوگ ملوث ہیں جو اس سانحہ کے ذمہ دار ہیں، تحقیقاتی ٹیم کی تشکیل سے مطمئن نہیں ہیں کیونکہ یہ ذمہ داران کو تحفظ دینے کے لیے بنائی گئی ہے، قاتل کو ہی تفتیش کا حق دے دیا گیا ہے اگر قتل کے ذمہ دار ہی تفتیش کریں گے تو ایسی قانون کی کتاب کو آگ لگا دینا چاہئے لہٰذا اب آرمی چیف جنرل راحیل شریف سانحہ ماڈل ٹاؤن پر اپنا کردارادا کریں۔

ڈاکٹرطاہرالقادری کا کہنا تھا کہ اپنے لئے نہیں بلکہ غریبوں کے لیے حقوق مانگ رہا ہوں اور اگر حکومت ملک میں بد امنی چاہتی ہے تو مجھے گرفتار کرلے جبکہ عوامی تحریک اب چاروں صوبوں میں دھرنے دے گی ۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان سے کسی قسم کی علیحدگی کا نہیں کہا اور نہ ہی ان سے کوئی اختلاف ہے اور 30 نومبر کو تحریک انصاف کے جلسے کے لیے دعاگو ہوں۔
Load Next Story