الیکشن کمیشن الیکٹرونک ووٹنگ سے پیچھے ہٹنے لگا

ای بی ایم مشین سے متعلق الیکشن کمیشن کے حکام نے سردمہری اختیارکرلی

الیکٹرونک ووٹنگ سے70فیصدتک بھی شفافیت کاامکان نہیں،آئی ٹی شعبہ کادعویٰ ۔ فوٹو: فائل

QUETTA:
الیکشن کمیشن حکام ملک میں آئندہ عام انتخابات سے متعلق اپنے اسٹرٹیجک پلان 2018 سے پیچھے ہٹنے لگاہے۔

ملک میںآئندہ بیلٹ پیپرکے بجائے الیکٹرونک ووٹنگ مشین سے متعلق سابق سیکریٹری اشتیاق احمدخان کے پیش کردہ موقف کے برعکس الیکشن کمیشن کاآئی ٹی شعبہ انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کے سامنے ای بی ایم مشین کی شفافیت سے متعلق اب ایسی معلومات فراہم کررہا ہے جوقبل ازیں اشتیاق احمدخان کی طرف سے سیاسی جماعتوں کودی گئی بریفنگ سے یکسرمختلف اور خوف پیدا کرنے کے مترادف ہے۔


الیکشن کمیشن میں گزشتہ3برس میں ملک میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین متعارف کرانے کے حوالے سے جوکوششیں کی گئیں ان پراطمینان کااظہار کیا جارہاتھا مگراب بتایاجارہا ہے کہ ای بی ایم کے استعمال سے شفافیت100فیصد توکیا 70فیصد بھی ممکن نہیں، ملک کے بہت سارے علاقے ایسے ہیں جہاں پرای بی ایم کااستعمال مشکل نہیں بلکہ نا ممکن ہے، ایک تاثر یہ بھی دیاگیاکہ کیااربوں روپے کی الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں استعمال کے بعدردی کی ٹوکری میں ڈال دی جائیں گی، بھارت سمیت دنیاکے جوممالک ای بی ایم انتخابات میں متعارف کرا چکے ہیں انھوں نے یہ مشینیں استعمال کرنے کے بعدان کومحفوظ رکھنے کے انتظامات کی جانب بھی پہلے سوچ بچارکی۔

 
Load Next Story