جنگی جنون میں مبتلا بھارت کی 5 سال میں ورکنگ باؤنڈری پر 157 بار جنگ بندی کی خلاف ورزی
بھارت کی جانب سے 5 سال کے دوران 31 ہزار 872 مارٹر گولے فائر کئے گئے، ڈی جی رینجرز پنجاب
ڈی جی رینجرز پنجاب طاہر جاوید خان کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے ورکنگ باؤنڈری پر گزشتہ 5 سالوں کے دوران 157 بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیرمین مشاہد حسین سید اور کمیٹی رکن سینیٹر محسن لغاری نے رینجرز ہیڈ کوارٹر سیالکوٹ کا دورہ کیا جہاں انہیں ڈی جی رینجرز پنجاب طاہر جاوید خان نے ورکنگ باؤنڈری کی صورتحال اور بھارتی اشتعال انگیزی کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سال 2010 میں بھارت کی جانب سے 54 بار، سال 2011 میں 13 بار، سال 2012 میں 27 بار، سال 2013 میں 33 بار اور رواں سال اب تک 30 بار سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی، سال 2010 سے 2014 تک بھارت کی جانب سے 31 ہزار 872 مارٹر گولے برسائے گئے جس کے جواب میں پاکستان نے 6 ہزار 756 مارٹر گولے فائر کئے۔
ڈی جی رینجرز پنجاب کا کہنا تھا کہ بھارت نے سیز فائر کی خلاف ورزی کے دوران 3 لاکھ 54 ہزار 78 چھوٹا اسلحہ اور بارود استعمال کیا جبکہ پاکستان نے جوابی کارروائی میں 1 لاکھ 38 ہزار 414 چھوٹا اسلحہ استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی بلااشتعال فائرنگ کے باعث مقامی افراد کی نقل مکانی کا سلسلہ بڑھ گیا جبکہ بھارتی جارحیت کے باعث 70 فیصد پنجاب رینجرز سیالکوٹ ورکنگ باؤنڈری پر تعینات ہے۔
طاہر جاوید خان کی جانب سے بریفنگ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیرمین مشاہد حسین سید نے کہا کہ جب سے نریندر مودی کی حکومت آئی ہے تب سے بھارت کی جانب سے جارحیت بڑھ گئی، ہرپال سیکٹر میں 6 روز کے دوران بھارتی افواج نے 31 ہزار 872 گولے برسائے، اتنے گولے تو 1971 کی جنگ میں بھی نہیں برسائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پہلے حکومتی نمائندے ہیں جو ان علاقوں کے دورے پر آئے، وزیر دفاع خواجہ آصف کا تعلق سیالکوٹ سے ہے لہٰذا ان کا بھی فرض بنتا ہے کہ وہ یہاں آئیں۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیرمین مشاہد حسین سید اور کمیٹی رکن سینیٹر محسن لغاری نے رینجرز ہیڈ کوارٹر سیالکوٹ کا دورہ کیا جہاں انہیں ڈی جی رینجرز پنجاب طاہر جاوید خان نے ورکنگ باؤنڈری کی صورتحال اور بھارتی اشتعال انگیزی کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سال 2010 میں بھارت کی جانب سے 54 بار، سال 2011 میں 13 بار، سال 2012 میں 27 بار، سال 2013 میں 33 بار اور رواں سال اب تک 30 بار سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی، سال 2010 سے 2014 تک بھارت کی جانب سے 31 ہزار 872 مارٹر گولے برسائے گئے جس کے جواب میں پاکستان نے 6 ہزار 756 مارٹر گولے فائر کئے۔
ڈی جی رینجرز پنجاب کا کہنا تھا کہ بھارت نے سیز فائر کی خلاف ورزی کے دوران 3 لاکھ 54 ہزار 78 چھوٹا اسلحہ اور بارود استعمال کیا جبکہ پاکستان نے جوابی کارروائی میں 1 لاکھ 38 ہزار 414 چھوٹا اسلحہ استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی بلااشتعال فائرنگ کے باعث مقامی افراد کی نقل مکانی کا سلسلہ بڑھ گیا جبکہ بھارتی جارحیت کے باعث 70 فیصد پنجاب رینجرز سیالکوٹ ورکنگ باؤنڈری پر تعینات ہے۔
طاہر جاوید خان کی جانب سے بریفنگ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیرمین مشاہد حسین سید نے کہا کہ جب سے نریندر مودی کی حکومت آئی ہے تب سے بھارت کی جانب سے جارحیت بڑھ گئی، ہرپال سیکٹر میں 6 روز کے دوران بھارتی افواج نے 31 ہزار 872 گولے برسائے، اتنے گولے تو 1971 کی جنگ میں بھی نہیں برسائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پہلے حکومتی نمائندے ہیں جو ان علاقوں کے دورے پر آئے، وزیر دفاع خواجہ آصف کا تعلق سیالکوٹ سے ہے لہٰذا ان کا بھی فرض بنتا ہے کہ وہ یہاں آئیں۔