حکومت نے اگر 30 نومبر کو کسی قسم کی رکاوٹ پیدا کی تو مقابلہ کریں گے عمران خان

ہوسکتاہےحکومت ایک اورسال رہ جائےلیکن ہم ناانصافی کےخلاف کھڑےنہ ہوئےتوحکومت دھاندلی کرکےمدت پورےکرلےگی،چیرمین پی ٹی آئی


ویب ڈیسک November 19, 2014
30 نومبر کو سب سے بڑا امتحان ہے اور کارکنان یہ سوچ لیں وہ اپنے نہیں قوم کیلئے نکل رہے ہیں، عمران خان فوٹو: آغا مہروز/ایکسپریس

تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ انتخابی دھاندلی کے خلاف 30 نومبر کو آئین کے دائرے میں پُرامن احتجاج کریں گے لیکن اگر اس دوران حکومت کی جانب سے کسی قسم کی رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کی گئی تو مقابلہ کریں گے۔

اسلام آباد میں آزادی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پرامن احتجاج ہمارا جمہوری حق ہے جو ہمیں آئین دیتا ہے وزیر داخلہ چودری نثار نہیں اور وزیر داخلہ کو بتانا چاہتے ہیں جب تک انصاف نہیں ملے گا ہم یہاں سے نہیں جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں تاریخی دھاندلی ہوئی جس کے خلاف 30 نومبر کو آئین کے دائرے میں پُرامن احتجاج کریں گے لیکن اگر اس دوران کسی قسم کو رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کی گئی تو مقابلہ کریں گے، اگر حکومت نے پورا زور لگا کر لوگوں کو اسلام آباد آنے سے روکا تو ہم اگلی اتوار آجائین گے اور اگر ہمیں جیل میں ڈال دیا گیا تو جیلوں سے آکر پھر جلسہ کریں گے۔

اس سے قبل عمران خان کی زیرصدارت تحریک انصاف کے ارکان اور عہدیداران کا اجلاس ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بڑا انسان وہ ہوتا ہے جو اپنی انا پر قابو پاتا ہے، جو انسان اپنے ذات سے ہٹ کر دوسروں کے لئے سوچتا ہے اللہ اسے عزت دیتا ہے، نیا پاکستان اب زیادہ دور نہیں کیوں کہ قوم پرانے نظام اور پرانی شکلوں سے تنگ آچکی ہے اور عوام سے فنڈز ملنے سے یقین ہوگیا کہ تبدیلی آ نہیں رہی بلکہ آگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں بدترین دھاندلی ہوئی جس پر انصاف لینے کے لئے ہم نے ہر دروازہ کھٹکھٹایا لیکن ہمیں انصاف نہیں ملا، ہم نے 4 حلقے کھولنے کی بات کی لیکن ہماری بات نہیں مانی گئی کیونکہ حکومت کو ڈر تھا کہ اگر حلقے کھولے تو لوگوں کو سب پتا چل جائے گا۔

تحریک انصاف کے چیرمین کا کہنا تھا کہ 30 نومبر کو عوام کی بڑی تعداد اسلام آباد پہنچے گی کیونکہ لوگوں نے اس نظام کو تسلیم نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، 30 نومبر کو ہمارا سب سے بڑا امتحان ہوگا، حکومت 30 نومبر کے جلسے کو روکنے کی کوشش کرے گی لیکن کارکنان یہ سوچ لیں 30 نومبر کو وہ اپنے لئے نہیں بلکہ ملک کے لئے نکل رہے ہیں اور جب تک ہم اس نظام کے خلاف کھڑے نہیں ہوں گے نظام نہیں بدلے گا، لاڑکانہ کا جلسہ تاریخی جلسہ ہوگا اور قوم دیکھے گی سندھ میں کیا ہونے والا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے حکومت ایک اور سال رہ جائے لیکن ہم ناانصافی کے خلاف کھڑے نہ ہوئے تو حکومت دھاندلی کرکے 5 سال بھی پورے کرلے گی کیونکہ پاکستان میں انصاف کا نظام صرف طاقتور کا ساتھ دیتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں