رن مشین یونس سے رواں سال ایک ہزار رنز کی ’’پروڈکشن‘‘

ایک ماہ کے دوران یونس خان نے 668 رنز بنائے جس میں ایک ففٹی اور چار سنچریاں شامل ہیں۔

2014 میں یونس خان کے علاوہ سری لنکا کے کمارسنگاکارا، مہیلا جے وردنے اور انجیلو میتھیوز نے یہ اعزاز پایا، فوٹو : اے ایف پی

رن مشین یونس خان نے رواں سال ایک ہزار رنز کی ''پروڈکشن'' مکمل کر لی۔

انھوں نے اپنے آٹھویں ٹیسٹ میں یہ سنگ میل عبور کیا، نیوزی لینڈ کے خلاف جاری دبئی ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں یونس نے72 رنز بنائے، 2014 میں ان کے علاوہ سری لنکا کے کمارسنگاکارا، مہیلا جے وردنے اور انجیلو میتھیوز نے یہ اعزاز پایا، مگر ان سب نے 10یا زائد ٹیسٹ میچز میں حصہ لیا۔ ایک ماہ کے دوران یونس خان نے 668 رنز بنائے جس میں ایک ففٹی اور چار سنچریاں شامل ہیں،ان کے مقابلے میں گذشتہ 12 ماہ کے دوران انگلینڈ کے ای ین بیل نے 669 رنز اسکور کیے ہیں۔


اظہر علی نے رواں سال 7 ٹیسٹ میں چھٹی مرتبہ ففٹی پلس اسکور بنایا،ان میں سے پانچ بار ایسا گذشتہ 7 اننگز میں ہوا۔ اس سال اب تک وہ 701 رنز 58.4 کی اوسط سے بنا چکے جس میں 3 سنچریاں شامل ہیں۔ یونس اور اظہر کے درمیان رواں ٹیسٹ میں تیسری وکٹ کیلیے 113 رنز کی شراکت ہوئی جو پاکستان کا نیوزی لینڈ کیخلاف اپنے ہوم یا پھر نیوٹرل گراؤنڈز پر چھٹی سنچری شراکت ہے تاہم مجموعی طور پر اس کا 14 واں نمبر ہے۔

2014 میں یونس اور اظہر کے درمیان چوتھی سنچری شراکت ہوئی، اس سال اور کوئی بھی جوڑی اتنی تعداد میں یہ کارنامہ انجام نہیں دے پائی، البتہ 5دیگر جوڑیاں صرف2،2مرتبہ ایسا کرپائی ہیں۔ اب تک پاکستان کی جانب سے اننگز میں 5 چھکے جڑے گئے ہیں، 2 مرتبہ یونس جبکہ ایک ایک بار اظہر، اسد اور مصباح نے گیند کو باؤنڈری کے پار اچھالا، یہ سب چھکے مارک کریگ کی گیندوں پر لگے۔ اظہر علی کے 2 ٹیسٹ چھکوں کے درمیان 3453 بالز کا فاصلہ ہے، انھوں نے آخری مرتبہ سکسر انگلینڈ کیخلاف 2012 میں جڑا تھا، مجموعی طور پر یہ ان کا اس فارمیٹ کا چوتھا چھکا ہے۔
Load Next Story