خسارہ ختم کرنے کی پاکستانی امیدیں بدستور قائم
ہمارے بیٹسمین تیسرے روز اچھاکھیلے لیکن چند سنچریاں بن جاتیں تو زیادہ بہتر تھا، گرانٹ فلاور
دبئی ٹیسٹ میں پہلی اننگز کا خسارہ پورا کرنے کی پاکستانی امیدیں بدستور قائم ہیں۔
بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور نے کہاکہ ابھی2دن تک مشکل ترین کرکٹ کھیلنی باقی ہے، ہمارے بیٹسمین تیسرے روز اچھاکھیلے، چند سنچریاں بن جاتیں تو زیادہ بہتر تھا۔ دوسری جانب نیوزی لینڈ کے فاسٹ بولر ٹرینٹ بولٹ جمعرات کو پاکستان کی باقی چار وکٹوں کا جلد صفایا کرنے کیلیے پُرعزم ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گرانٹ فلاور کا کہنا ہے کہ دونوں ہی ٹیموں کیلیے دبئی ٹیسٹ کے باقی 2دن بہت دشوار ہیں، کیویز نے ٹاس جیت کر ڈرائیونگ سیٹ سنبھال لی، یہ ہمارے بیٹسمینوں پر مختلف قسم کا پریشر ہے لیکن وہ پہلے بھی ایسی صورتحال سے گزرچکے ہیں، اگرچہ ہمارے لیے یہ ایک بڑا چیلنج مگر ہم اس سے نمٹنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں، سلو اور ٹرننگ وکٹ پر رنزکرنا دشوار ہوتا اور کیویز کی بولنگ بھی کافی نپی تلی تھی، انھوں نے فیلڈنگ بھی کافی بہتر کی۔
گرانٹ نے مزید کہا کہ ہمارے بیٹسمینوں نے بدھ کو اچھی کرکٹ کھیلی لیکن اگر چند سنچریاں بن جاتیں تو زیادہ اچھا ہوتا، اب بھی ہمارے پاس عمدہ بیٹسمین موجود ہیں، ٹیل اینڈرز بیٹنگ جانتے اس لیے امید ہے کہ ہم مہمان سائیڈ کے ٹوٹل کے قریب ضرور پہنچ جائیں گے۔ سست بیٹنگ کے حوالے سے گرانٹ فلاور نے کہا کہ یہ ہماری پلاننگ کا حصہ نہیں لیکن اس نے آسٹریلیا کیخلاف سیریز اور پھر نیوزی لینڈ سے پہلے میچ میں کام کیا ہے۔
یہاں پر وکٹیں تیز کرکٹ کیلیے نہیں ہیں، آپ کو نئی گیند کے سامنے تحمل کا مظاہرہ کرنا اور پھر اسپنرز کو دیکھ بھال کر کھیلنا ہوتا ہے۔ دوسری جانب نیوزی لینڈ کے فاسٹ بولر ٹرینٹ بولٹ نے کہاکہ ہمارے نقطہ نظر سے تیسرا دن کافی اچھا رہا، جمعرات کی صبح جلد پاکستان کی باقی چاروں وکٹیں گرا کر بڑی لیڈ حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔
بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور نے کہاکہ ابھی2دن تک مشکل ترین کرکٹ کھیلنی باقی ہے، ہمارے بیٹسمین تیسرے روز اچھاکھیلے، چند سنچریاں بن جاتیں تو زیادہ بہتر تھا۔ دوسری جانب نیوزی لینڈ کے فاسٹ بولر ٹرینٹ بولٹ جمعرات کو پاکستان کی باقی چار وکٹوں کا جلد صفایا کرنے کیلیے پُرعزم ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گرانٹ فلاور کا کہنا ہے کہ دونوں ہی ٹیموں کیلیے دبئی ٹیسٹ کے باقی 2دن بہت دشوار ہیں، کیویز نے ٹاس جیت کر ڈرائیونگ سیٹ سنبھال لی، یہ ہمارے بیٹسمینوں پر مختلف قسم کا پریشر ہے لیکن وہ پہلے بھی ایسی صورتحال سے گزرچکے ہیں، اگرچہ ہمارے لیے یہ ایک بڑا چیلنج مگر ہم اس سے نمٹنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں، سلو اور ٹرننگ وکٹ پر رنزکرنا دشوار ہوتا اور کیویز کی بولنگ بھی کافی نپی تلی تھی، انھوں نے فیلڈنگ بھی کافی بہتر کی۔
گرانٹ نے مزید کہا کہ ہمارے بیٹسمینوں نے بدھ کو اچھی کرکٹ کھیلی لیکن اگر چند سنچریاں بن جاتیں تو زیادہ اچھا ہوتا، اب بھی ہمارے پاس عمدہ بیٹسمین موجود ہیں، ٹیل اینڈرز بیٹنگ جانتے اس لیے امید ہے کہ ہم مہمان سائیڈ کے ٹوٹل کے قریب ضرور پہنچ جائیں گے۔ سست بیٹنگ کے حوالے سے گرانٹ فلاور نے کہا کہ یہ ہماری پلاننگ کا حصہ نہیں لیکن اس نے آسٹریلیا کیخلاف سیریز اور پھر نیوزی لینڈ سے پہلے میچ میں کام کیا ہے۔
یہاں پر وکٹیں تیز کرکٹ کیلیے نہیں ہیں، آپ کو نئی گیند کے سامنے تحمل کا مظاہرہ کرنا اور پھر اسپنرز کو دیکھ بھال کر کھیلنا ہوتا ہے۔ دوسری جانب نیوزی لینڈ کے فاسٹ بولر ٹرینٹ بولٹ نے کہاکہ ہمارے نقطہ نظر سے تیسرا دن کافی اچھا رہا، جمعرات کی صبح جلد پاکستان کی باقی چاروں وکٹیں گرا کر بڑی لیڈ حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔