وزیراعظم کی سارک کانفرنس میں نریندرمودی سے ملاقات نہیں ہوگی دفتر خارجہ

نیپال میں وزیراعظم نواز شریف کو بھارتی گاڑی کے استعمال کی پیشکش نہیں ہوئی تھی، تسنیم اسلم

روسی وزیردفاع کے دورۂ پاکستان سے باہمی تعاون کو فروغ دینے میں مدد ملے گی، تسنیم اسلم فوٹو:فائل

دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے کہا ہے کہ نیپال میں رواں ماہ ہونے والی سارک سربراہی کانفرنس میں وزیراعظم نوازشریف شرکت کریں گے لیکن ان کی بھارتی ہم منصب نریندر مودی سے ملاقات نہیں ہوگی۔

دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران تسنیم اسلام کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشتگردی سے متاثرہ ملک ہے، خطے میں معاشرتی عدم مساوات، غربت اور بےروزگاری سمیت دیگر مسائل نے دہشت گردی کو ہوا دی تاہم پاکستان غربت کے خاتمے کے لئے کوششیں کررہا ہے۔ مسلح افواج نے آپریشن ضرب عضب شروع کررکھا ہے جس میں دہشت گردوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جارہی ہے۔ پاکستان خطے میں امن اور استحکام کے لئے افغانستان کے ساتھ خوشگوار تعلقات کا خواہاں ہے اور افغان صدر اشرف غنی کا حالیہ دورہ پاکستان انتہائی کامیاب رہا ہے۔ پاکستان اور روس کے درمیان تعاون میں اضافہ ہورہا ہے اور تعلقات میں بہتری عروج کی جانب گامزن ہے۔ روسی وزیرِ دفاع کے حالیہ دورۂ پاکستان سے دونوں ممالک کے مابین باہمی تعاون کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔


تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ نیپال میں رواں ماہ ہونے والی سارک سربراہی کانفرنس میں وزیراعظم نواز شریف شرکت کریں گے جہاں وزیراعظم کی سیکیورٹی اور پروٹوکول کی ذمہ داری پاکستان خود اٹھائے گا، وہاں کسی دوسرے ملک کی گاڑی استعمال نہ کرنے کا فیصلہ وزیراعظم کے سیکیورٹی اسٹاف نے کیا ہے تاہم نیپال میں وزیراعظم نواز شریف کو بھارتی گاڑی کے استعمال کی پیشکش نہیں ہوئی تھی۔ دورہ نیپال کے دوران وزیراعظم کی صرف میزبان ملک کی قیادت سے ملاقاتیں طے ہیں لیکن وہ بھارتی ہم منصب سے ملاقات نہیں کریں گے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان دیرینہ مسئلہ ہے، پاکستان نے ورکنگ باؤنڈری اور لائن آف کنٹرول پر بھارتی اشتعال انگیزی کا معاملہ عالمی برادری میں اٹھایا ہے، اقوام متحدہ کے مبصرین نے ایل اوسی کا دورہ کیا اور ہم نے بھارتی جارحیت سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کروایا، گزشتہ دو ہفتوں سے ایل او سی پر بھارت کی جانب سے منظم حملے نہیں ہوئے۔
Load Next Story