ٹیسٹ سیریز میں ناقص امپائرنگ رنگ میں بھنگ ڈالنے لگی
کئی مشکوک فیصلے سامنے آ چکے، ناکافی سہولتوں نے ڈی آر ایس کوناکارہ بنا دیا، دبئی میں شان مسعود کے متنازع آؤٹ پر۔۔۔
امپائرنگ کا ناقص معیار پاک نیوزی لینڈ سیریز کے رنگ میں بھنگ ڈالنے لگا، اب تک کئی مشکوک فیصلے سامنے آ چکے، ناکافی سہولتوں نے ڈی آر ایس کو بھی ناکارہ بنا دیا، دبئی میں شان مسعود کے متنازع آؤٹ پر پاکستان پہلے ہی ریفری کو تشویش سے آگاہ کر چکا، حکام کے مطابق اگر وہ فیصلہ سامنے نہ آتا تو ٹیم آسانی سے میچ جیت جاتی۔
امپائرزکی غلطیاں کیویز کو بھی کھلنے لگی ہیں، دوسری اننگز میں ٹام لیتھم کے آؤٹ سے ٹیم کو گہرا صدمہ پہنچا، پیسر ٹم ساؤتھی کے خیال میں تھرڈ امپائر کو تمام دستیاب ٹیکنالوجی سے لیس ہونا چاہیے۔ تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ سے ٹیسٹ سیریز میں پاکستان کو 1-0 سے سبقت حاصل ہے، دوسرے میچ کا ڈرا پر اختتام ہوا اور اب تیسرا ٹیسٹ بدھ سے شارجہ میں شروع ہوگا، اب تک امپائرنگ کا معیار پست رہا ہے، ناکافی سہولتوں نے ڈی آر ایس کو بھی متنازع بنا دیا، فیصلے ریفر ہونے پر بھی غلط ہی رہے، دبئی ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں پاکستان کے شان مسعود جب 40 رنز بنا کر سیٹ ہو گئے تو بولٹ کی گیند پر غلط ایل بی ڈبلیو قرار دیدیا گیا، انھیں امید تھی کہ ریفرل پر بچ جائینگے مگر سرخ لائٹ آن ہونے پر حیرت سے دنگ رہ گئے، پاکستانی ٹیم مینجمنٹ اس پر سخت نالاں اور متنازع فیصلے پر پہلے ہی میچ ریفری کو تشویش سے آگاہ کر چکی، سب اس بات پر متفق ہیں کہ اگر غلط فیصلہ سامنے نہ آتا تو گرین کیپس آسانی سے میچ جیت جاتے۔
اسی طرح دوسری اننگز میں نیوزی لینڈ کو اپنے دونوں اوپنرز سے ڈی ایس آر کی وجہ سے ہاتھ دھونا پڑے،سیریز میں تھرڈ امپائرکو ہاٹ اسپاٹ اور حال ہی میں آئی سی سی کی منظوری پانے والی آڈیو ٹیکنالوجی 'ریئل ٹائم سنکو' کی سہولت حاصل نہیں،اس کی بڑی وجہ استعمال پر انتہائی بھاری لاگت جسے میزبان بورڈ پاکستان نہ ہی نشریاتی ادارہ برداشت کرنے کو تیار ہے، تھرڈ امپائر کو ری پلیز سے ہی فیصلے کے غلط یا درست ہونے کا اندازہ لگانا پڑتا ہے، توقع کے مطابق فیصلے حاصل نہ ہونے پر کیویزکافی ناخوش ہیں۔ دبئی ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں شاندار سنچری سے ٹام لیتھم نے اپنی ٹیم کے مجموعے کو 400 سے آگے پہنچایا تھا لیکن دوسری باری میں انھیں یاسر شاہ کی گیند پر لیگ سلپ میں اسد شفیق کے ہاتھوں کیچ قرار دیا گیا۔ آن فیلڈ امپائررینمور مارٹینسزکا خیال تھا کہ گیند بیٹسمین کے گلوز سے چھوکر گئی لیکن لیتھم نے فیصلہ چیلنج کردیا۔
ان کے مطابق گیند بازو سے لگی تھی، تھرڈ امپائر نے مکمل شواہد نہ ہونے کے باوجود بیٹسمین کے بجائے اپنے آن فیلڈ ساتھی کو ہی شک کا فائدہ دیتے ہوئے آؤٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔ کیوی کرکٹر ٹم ساؤتھی نے اس حوالے سے کہاکہ اس طرح کی چیزیں مایوس کن ہیں، ٹیکنالوجی سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے، ویسے بھی سنکو میٹر اور ہاٹ اسپاٹ کے بغیر حتمی فیصلے تک پہنچنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ واضح رہے کہ پی سی بی اور براڈ لاسٹرکی جانب سے مہنگی ٹیکنالوجی استعمال نہ کرنے کی ایک بڑی وجہ نیوزی لینڈ کی مارکیٹ ویلیو ہے، اگرچہ کیویز نے گذشتہ ایک برس میں اپنی کارکردگی کافی بہتر بنائی لیکن اب بھی وہ اسپانسرز کی توجہ حاصل نہیں کرپائے ہیں۔
امپائرزکی غلطیاں کیویز کو بھی کھلنے لگی ہیں، دوسری اننگز میں ٹام لیتھم کے آؤٹ سے ٹیم کو گہرا صدمہ پہنچا، پیسر ٹم ساؤتھی کے خیال میں تھرڈ امپائر کو تمام دستیاب ٹیکنالوجی سے لیس ہونا چاہیے۔ تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ سے ٹیسٹ سیریز میں پاکستان کو 1-0 سے سبقت حاصل ہے، دوسرے میچ کا ڈرا پر اختتام ہوا اور اب تیسرا ٹیسٹ بدھ سے شارجہ میں شروع ہوگا، اب تک امپائرنگ کا معیار پست رہا ہے، ناکافی سہولتوں نے ڈی آر ایس کو بھی متنازع بنا دیا، فیصلے ریفر ہونے پر بھی غلط ہی رہے، دبئی ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں پاکستان کے شان مسعود جب 40 رنز بنا کر سیٹ ہو گئے تو بولٹ کی گیند پر غلط ایل بی ڈبلیو قرار دیدیا گیا، انھیں امید تھی کہ ریفرل پر بچ جائینگے مگر سرخ لائٹ آن ہونے پر حیرت سے دنگ رہ گئے، پاکستانی ٹیم مینجمنٹ اس پر سخت نالاں اور متنازع فیصلے پر پہلے ہی میچ ریفری کو تشویش سے آگاہ کر چکی، سب اس بات پر متفق ہیں کہ اگر غلط فیصلہ سامنے نہ آتا تو گرین کیپس آسانی سے میچ جیت جاتے۔
اسی طرح دوسری اننگز میں نیوزی لینڈ کو اپنے دونوں اوپنرز سے ڈی ایس آر کی وجہ سے ہاتھ دھونا پڑے،سیریز میں تھرڈ امپائرکو ہاٹ اسپاٹ اور حال ہی میں آئی سی سی کی منظوری پانے والی آڈیو ٹیکنالوجی 'ریئل ٹائم سنکو' کی سہولت حاصل نہیں،اس کی بڑی وجہ استعمال پر انتہائی بھاری لاگت جسے میزبان بورڈ پاکستان نہ ہی نشریاتی ادارہ برداشت کرنے کو تیار ہے، تھرڈ امپائر کو ری پلیز سے ہی فیصلے کے غلط یا درست ہونے کا اندازہ لگانا پڑتا ہے، توقع کے مطابق فیصلے حاصل نہ ہونے پر کیویزکافی ناخوش ہیں۔ دبئی ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں شاندار سنچری سے ٹام لیتھم نے اپنی ٹیم کے مجموعے کو 400 سے آگے پہنچایا تھا لیکن دوسری باری میں انھیں یاسر شاہ کی گیند پر لیگ سلپ میں اسد شفیق کے ہاتھوں کیچ قرار دیا گیا۔ آن فیلڈ امپائررینمور مارٹینسزکا خیال تھا کہ گیند بیٹسمین کے گلوز سے چھوکر گئی لیکن لیتھم نے فیصلہ چیلنج کردیا۔
ان کے مطابق گیند بازو سے لگی تھی، تھرڈ امپائر نے مکمل شواہد نہ ہونے کے باوجود بیٹسمین کے بجائے اپنے آن فیلڈ ساتھی کو ہی شک کا فائدہ دیتے ہوئے آؤٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔ کیوی کرکٹر ٹم ساؤتھی نے اس حوالے سے کہاکہ اس طرح کی چیزیں مایوس کن ہیں، ٹیکنالوجی سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے، ویسے بھی سنکو میٹر اور ہاٹ اسپاٹ کے بغیر حتمی فیصلے تک پہنچنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ واضح رہے کہ پی سی بی اور براڈ لاسٹرکی جانب سے مہنگی ٹیکنالوجی استعمال نہ کرنے کی ایک بڑی وجہ نیوزی لینڈ کی مارکیٹ ویلیو ہے، اگرچہ کیویز نے گذشتہ ایک برس میں اپنی کارکردگی کافی بہتر بنائی لیکن اب بھی وہ اسپانسرز کی توجہ حاصل نہیں کرپائے ہیں۔