سارک کانفرنس کے دوران پاک بھارت وزرائے اعظم ملاقات خارج ازامکان نہیں بھارتی دفترخارجہ
وزیراعظم نریندر مودی پاکستان سمیت جنوبی ایشیائی ممالک کے سربراہان سے بامعنی مذاکرات کے خواہشمند ہیں، بھارتی دفتر خارجہ
بھارتی دفتر خارجہ نے سارک سربراہ کانفرنس میں وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کی ملاقات کو خارج ازامکان قرار نہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ کانفرنس میں دونوں وزرائے اعظم کے درمیان رسمی ملاقات ہوسکتی ہے۔
نئی دہلی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بھارتی ترجمان سید اکبر الدین نے کہا کہ پاکستان نے سارک کانفرنس کے دوران دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کی ملاقات کی درخواست نہیں کی لیکن بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پاکستان سمیت تمام جنوبی ایشیائی ممالک کے سربراہان سے بامعنی مذاکرات کے خواہشمند ہیں اور وہ پاکستان سے پرامن اور دوطرفہ تعلقات چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان سے تجارتی اور معاشی سمیت تمام شعبوں میں بہتر تعلقات کا خواہشمند ہے اور دونوں ممالک کے درمیان باہمی مذاکرات کے آغاز کے لئے بھارت اپنی کوشش جاری رکھے ہوئے ہے۔
واضح رہے کہ 18ویں سارک سربراہ کانفرنس نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں 26 اور 27 نومبر کو ہوگی اور وزیر اعظم نواز شریف اس میں شرکت کے لئے 26 نومبر کو نیپال پہنچیں گے۔
نئی دہلی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بھارتی ترجمان سید اکبر الدین نے کہا کہ پاکستان نے سارک کانفرنس کے دوران دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کی ملاقات کی درخواست نہیں کی لیکن بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پاکستان سمیت تمام جنوبی ایشیائی ممالک کے سربراہان سے بامعنی مذاکرات کے خواہشمند ہیں اور وہ پاکستان سے پرامن اور دوطرفہ تعلقات چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان سے تجارتی اور معاشی سمیت تمام شعبوں میں بہتر تعلقات کا خواہشمند ہے اور دونوں ممالک کے درمیان باہمی مذاکرات کے آغاز کے لئے بھارت اپنی کوشش جاری رکھے ہوئے ہے۔
واضح رہے کہ 18ویں سارک سربراہ کانفرنس نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں 26 اور 27 نومبر کو ہوگی اور وزیر اعظم نواز شریف اس میں شرکت کے لئے 26 نومبر کو نیپال پہنچیں گے۔