پاکستان 2020 تک 200 جوہری ہتھیار بنالے گا امریکی تھنک ٹینک
پاکستان کے جوہری ہتھیارممکنہ بھارتی اور امریکی حملے سے اپنی سالمیت کو محفوظ بنانے کے لئے ہیں، امریکی تھنک ٹینک
امریکی تھنک ٹینک کے مطابق پاکستان دنیا میں سب سے تیزی کے ساتھ اپنے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کو وسعت دے رہاہے اور 2020 تک 200 کے قریب جوہری ہتھیار بنا لے گا۔
امریکی تھنک ٹینک ''کونسل آن فارن ریلیشن'' نے پاکستان کےجوہری اثاثوں سے متعلق اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جو انتہائی تیزی کے ساتھ اپنے جوہری پروگرام کو وسعت دے رہاہے اور 2020 تک 200 کے قریب جوہری ہتھیار بنالے گا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جہاں دنیا میں بہت سے ممالک اپنے جوہری اثاثوں کے ذخائر میں کمی کررہے ہیں وہیں ایشیا میں جوہری ہتھیاروں کی تیاری میں اضافہ دیکھا گیا ہے اور پاکستان دنیا میں نہایت تیزی کے ساتھ اپنے جوہری اثاثوں کے ذخائر میں اضافہ کررہا ہے۔
کونسل آن فارن ریلیشن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے ابھی تک اس بات کو واضح نہیں کیا کہ وہ ان ہتھیاروں کا استعمال کن صورتوں میں کرے گا لیکن پاکستان کا یہ عمل اس جانب اشارہ کررہا ہے کہ اس کے یہ ہتھیار ممکنہ بھارتی حملے سے اپنی سالمیت کو محفوظ بنانےاور مادروطن کی حفاظت کے لئے فوج کی صلاحیتیں بڑھانے کے لئے ہیں، دوسری جانب جوہری ہتھیاروں کی تیزی سے تیاری مبینہ طور پر اس امریکی پلان کے پیش نظر کیا گیا ہو جس کے مطابق امریکا پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کو شدت پسندوں کے ہاتھوں میں جانے سے بچانے کے لئے حملہ بھی کرسکتا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق بھارت کے پاس 90 سے 110 کے درمیان جوہری ہتھیار موجود ہیں جس میں وہ دن بدن اضافہ کررہاہے جب کہ چین کے پاس 250 کے قریب جوہری ہتھیار ہیں جن میں چھوٹے، بڑے، اور درمیانے فاصلہ تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل بھی شامل ہیں۔
امریکی تھنک ٹینک ''کونسل آن فارن ریلیشن'' نے پاکستان کےجوہری اثاثوں سے متعلق اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جو انتہائی تیزی کے ساتھ اپنے جوہری پروگرام کو وسعت دے رہاہے اور 2020 تک 200 کے قریب جوہری ہتھیار بنالے گا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جہاں دنیا میں بہت سے ممالک اپنے جوہری اثاثوں کے ذخائر میں کمی کررہے ہیں وہیں ایشیا میں جوہری ہتھیاروں کی تیاری میں اضافہ دیکھا گیا ہے اور پاکستان دنیا میں نہایت تیزی کے ساتھ اپنے جوہری اثاثوں کے ذخائر میں اضافہ کررہا ہے۔
کونسل آن فارن ریلیشن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے ابھی تک اس بات کو واضح نہیں کیا کہ وہ ان ہتھیاروں کا استعمال کن صورتوں میں کرے گا لیکن پاکستان کا یہ عمل اس جانب اشارہ کررہا ہے کہ اس کے یہ ہتھیار ممکنہ بھارتی حملے سے اپنی سالمیت کو محفوظ بنانےاور مادروطن کی حفاظت کے لئے فوج کی صلاحیتیں بڑھانے کے لئے ہیں، دوسری جانب جوہری ہتھیاروں کی تیزی سے تیاری مبینہ طور پر اس امریکی پلان کے پیش نظر کیا گیا ہو جس کے مطابق امریکا پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کو شدت پسندوں کے ہاتھوں میں جانے سے بچانے کے لئے حملہ بھی کرسکتا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق بھارت کے پاس 90 سے 110 کے درمیان جوہری ہتھیار موجود ہیں جس میں وہ دن بدن اضافہ کررہاہے جب کہ چین کے پاس 250 کے قریب جوہری ہتھیار ہیں جن میں چھوٹے، بڑے، اور درمیانے فاصلہ تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل بھی شامل ہیں۔