تھر میں قحط کے باعث مزید 4 معصوم زندگیوں کے چراغ بجھ گئے جس کے بعد رواں ماہ غذائی قلت کے کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد 82 ہوگئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قحط زدہ تھرکی پیاسی زمین ننھےبچوں کاقبرستان بن گئی اور میڈیا کی چیخ وپکاربھی کچھ کام نہ آئی جبکہ ماؤں کےجگر کے ٹکرے ایک ایک کرکے مٹھی کی مٹی میں مٹی ہوتےجارہےہیں۔ سول اسپتال مٹھی میں آج بھی ڈیپلو کا 15 روزہ معشوق علی اور ایک نومولود جبکہ چھاچھروں کے گاؤں میں 18 ماہ کا رشید بھوک اور پیاس سے لڑتے لڑتے جان کی بازی ہار گیا۔حکومت سندھ کے بار بار دعوں کے باوجود تھر کے دیہی علاقوں میں اب تک کوئی طبی امدادی ٹیم نہیں بھیجی گئی۔
ضلع بھر میں رواں ماہ میں غذائی قلت کے باعث ہلاک بچوں کی تعداد 82 ہوگئی جبکہ ہلاکتوں کا سلسلہ گزشتہ 55 روز سے جاری ہے جس کے دوران مجموعی ہلاکتیں 100 کا ہندسہ عبور کرچکی ہیں۔