بنگلادیش میں جنگی جرائم کے الزام میں عوامی لیگ کے سابق کارکن کو سزائے موت
جنگی جرائم کے ٹریبونل نے مبارک حسین کو 132 افراد کے اغوا اور 33 کے قتل کا مرتکب قرار دیا ہے
بنگلادیش میں خصوصی ٹریبونل نے حکمراں جماعت عوامی لیگ کے سابق کارکن کو جنگی جرائم کا مرتکب قرار دیتے ہوئے سزائے موت سنادی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عوامی لیگ کے سابق کارکن مبارک حسین پر الزام تھا کہ انہوں نے 1971 کی جنگ کے دوران بنگلادیش کے حامی 132 افراد کو اغوا کیا اور پھر ان میں سے 33 کو بے دردی سے قتل کردیا، جس پر بنگلادیش کی جنگی جرائم کی عدالت نے انہیں مجرم ٹھہراتے ہوئے سزائے موت سنائی۔
واضح رہے کہ مبارک حسین 1971 کے واقعات کے دوران جماعت اسلامی کے کارکن تھے تاہم سقوط ڈھاکہ کے بعد وہ عوامی لیگ میں شامل ہوگئے تھے لیکن 2012 میں جنگی جرائم کے الزامات کے بعد انہیں عوامی لیگ سے نکال دیا گیا تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عوامی لیگ کے سابق کارکن مبارک حسین پر الزام تھا کہ انہوں نے 1971 کی جنگ کے دوران بنگلادیش کے حامی 132 افراد کو اغوا کیا اور پھر ان میں سے 33 کو بے دردی سے قتل کردیا، جس پر بنگلادیش کی جنگی جرائم کی عدالت نے انہیں مجرم ٹھہراتے ہوئے سزائے موت سنائی۔
واضح رہے کہ مبارک حسین 1971 کے واقعات کے دوران جماعت اسلامی کے کارکن تھے تاہم سقوط ڈھاکہ کے بعد وہ عوامی لیگ میں شامل ہوگئے تھے لیکن 2012 میں جنگی جرائم کے الزامات کے بعد انہیں عوامی لیگ سے نکال دیا گیا تھا۔