اضافی بلنگ اسکینڈل مرکزی کردار کو بچانے کی کوششیں
تاحال اضافی بلنگ کی ہدایات پر مشتمل ای میلز واپس نہیں لی گئی ہیں
KARACHI:
کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی نے اضافی بلنگ اسکینڈل میں ملوث بلنگ ڈپارٹمنٹ کے سربراہ کو بچانے کیلیے سارا نزلہ نچلے درجے کے افسران پر گرادیاگیا۔
تاحال اضافی بلنگ کی ہدایات پر مشتمل ای میلز واپس نہیں لی گئی ہیں، بلنگ ڈپارٹمنٹ کے سربراہ نیئر حسین کی براہ راست زیر نگرانی کام کرنے والے ڈی جی ایم فنانس شعیب صدیقی کو چارج شیٹ کرکے اعلی افسران کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہیں، تفصیلات کے مطابق ڈی جی ایم فنانس کی جانب سے 19 اور20ستمبر کو بھیجے جانے والے ای میلز پیغامات میں ریجن ون کے سربراہ اور جنرل منیجرز کو ہدایات جاری کی گئی تھیں کہ وہ صارفین کو بھیجے جانے والے بلوں میں میٹر ریڈنگ کے بجائے خودساختہ اضافہ کردیں تاکہ وہ اپنے اہداف حاصل کرسکیں، ای میلز میں دی جانے والی ہدایات نے طویل عرصے سے عوامی حلقوں کی جانب سے کے ای ایس سی کی انتظامیہ پر لگائے جانیوالے اضافی بلنگ کے اعتراضات کو درست ثابت کردیا۔
تاہم کے ای ایس سی انتظامیہ نے فوری طور پر ای میلز کے ذریعے دی جانے والی ہدایات کو واپس لینے کے بجائے ابتدا میں ان کی تردید کرنے کی کوشش کی تاہم جب اس کوشش میں کامیابی نہیں ملی تو اسکینڈل کے براہ راست ذمے دار بلنگ ڈپارٹمنٹ کے سربراہ نیئر حسین کے خلاف کسی قسم کی کارروائی کرنے کے بجائے ان کے براہ راست ماتحت ڈی جی ایم فنانس شعیب صدیقی پر سارا نزلہ گراتے ہوئے انھیں شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا، ذرائع نے بتایا کہ شعیب صدیقی کچھ عرصہ قبل تک کے ای ایس سی میں بطور کلرک کام کرتے رہے ہیں اور کچھ عرصے کے دوران ملنے والی پے درپے ترقیوں کے نتیجے میں وہ ڈی جی ایم فنانس کے عہدے پر تعینات ہوئے تھے تاہم وہ بلنگ ڈپارٹمنٹ کے سربراہ نیئر حسین سے براہ راست ہدایات حاصل کرتے تھے۔
کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی نے اضافی بلنگ اسکینڈل میں ملوث بلنگ ڈپارٹمنٹ کے سربراہ کو بچانے کیلیے سارا نزلہ نچلے درجے کے افسران پر گرادیاگیا۔
تاحال اضافی بلنگ کی ہدایات پر مشتمل ای میلز واپس نہیں لی گئی ہیں، بلنگ ڈپارٹمنٹ کے سربراہ نیئر حسین کی براہ راست زیر نگرانی کام کرنے والے ڈی جی ایم فنانس شعیب صدیقی کو چارج شیٹ کرکے اعلی افسران کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہیں، تفصیلات کے مطابق ڈی جی ایم فنانس کی جانب سے 19 اور20ستمبر کو بھیجے جانے والے ای میلز پیغامات میں ریجن ون کے سربراہ اور جنرل منیجرز کو ہدایات جاری کی گئی تھیں کہ وہ صارفین کو بھیجے جانے والے بلوں میں میٹر ریڈنگ کے بجائے خودساختہ اضافہ کردیں تاکہ وہ اپنے اہداف حاصل کرسکیں، ای میلز میں دی جانے والی ہدایات نے طویل عرصے سے عوامی حلقوں کی جانب سے کے ای ایس سی کی انتظامیہ پر لگائے جانیوالے اضافی بلنگ کے اعتراضات کو درست ثابت کردیا۔
تاہم کے ای ایس سی انتظامیہ نے فوری طور پر ای میلز کے ذریعے دی جانے والی ہدایات کو واپس لینے کے بجائے ابتدا میں ان کی تردید کرنے کی کوشش کی تاہم جب اس کوشش میں کامیابی نہیں ملی تو اسکینڈل کے براہ راست ذمے دار بلنگ ڈپارٹمنٹ کے سربراہ نیئر حسین کے خلاف کسی قسم کی کارروائی کرنے کے بجائے ان کے براہ راست ماتحت ڈی جی ایم فنانس شعیب صدیقی پر سارا نزلہ گراتے ہوئے انھیں شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا، ذرائع نے بتایا کہ شعیب صدیقی کچھ عرصہ قبل تک کے ای ایس سی میں بطور کلرک کام کرتے رہے ہیں اور کچھ عرصے کے دوران ملنے والی پے درپے ترقیوں کے نتیجے میں وہ ڈی جی ایم فنانس کے عہدے پر تعینات ہوئے تھے تاہم وہ بلنگ ڈپارٹمنٹ کے سربراہ نیئر حسین سے براہ راست ہدایات حاصل کرتے تھے۔