سانحہ حیدرآباد سازش کا نتیجہ اور تاریخ کا سیاہ ترین باب ہےآفاق احمد
آفاق احمد نے کہا کہ سانحہ 30 ستمبر حیدرآباد ملک کی تاریخ کا سیاہ ترین داغ ہے.
چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) آفاق احمد نے سانحہ 30 ستمبر 1988 حیدرآبادکے شہدا کی 24 ویں برسی پر اپنے خصوصی بیان میں مطالبہ کیا ہے کہ سانحہ 30 ستمبر1988 کے حوالے سے قائم کیے جانے والے جسٹس عبدالرحمن ٹریبونل کی رپورٹ منظر عام پر لائی جائے۔
آفاق احمد نے کہا کہ سانحہ 30 ستمبر حیدرآباد ملک کی تاریخ کا سیاہ ترین داغ ہے، اس روز کاروں اور موٹر سائیکلوں پر سوار جدید ہتھیاروں سے مسلح دہشت گردوں نے حیدرآباد کی گنجان آباد مہاجر بستیوں میں اندھادھند اور وحشیانہ فائرنگ کر کے صرف 20 منٹ کے دوران 100 سے زائد مہاجروں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا اور سیکڑوں بے گناہوں کو زخمی کردیا تھا، چیئر مین آفاق احمد نے کہا کہ 30 ستمبر1988 کی شام حیدرآباد میں کسی قیامت سے کم نہیں تھی،آفاق احمد نے مزید کہا کہ 30 ستمبر1988 کو مہاجروں کے قتل عام کی تحقیقات کیلیے جسٹس عبدالرحمن ٹریبیونل قائم کیا گیا تھا مگر آج تک اس کی رپورٹ منظر عام پر نہیں لائی گئی جوکہ مہاجروں کیلیے لمحہ فکریہ ہے۔
آفاق احمد نے کہا کہ سانحہ 30 ستمبر حیدرآباد ملک کی تاریخ کا سیاہ ترین داغ ہے، اس روز کاروں اور موٹر سائیکلوں پر سوار جدید ہتھیاروں سے مسلح دہشت گردوں نے حیدرآباد کی گنجان آباد مہاجر بستیوں میں اندھادھند اور وحشیانہ فائرنگ کر کے صرف 20 منٹ کے دوران 100 سے زائد مہاجروں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا اور سیکڑوں بے گناہوں کو زخمی کردیا تھا، چیئر مین آفاق احمد نے کہا کہ 30 ستمبر1988 کی شام حیدرآباد میں کسی قیامت سے کم نہیں تھی،آفاق احمد نے مزید کہا کہ 30 ستمبر1988 کو مہاجروں کے قتل عام کی تحقیقات کیلیے جسٹس عبدالرحمن ٹریبیونل قائم کیا گیا تھا مگر آج تک اس کی رپورٹ منظر عام پر نہیں لائی گئی جوکہ مہاجروں کیلیے لمحہ فکریہ ہے۔