ایبولا وائرس سے بچاؤ عالمی ادارہ صحت نے حفاظتی سامان محکمہ صحت کے حوالے کردیا

ایبولا وائرس سے بچاؤکا حفاظتی سامان ایک بار استعمال کے بعد سائنسی بنیادوں پر تلف کرنا لازمی ہوتا ہے۔


Staff Reporter November 25, 2014
کراچی میں ایبولاوائرس سے بچائو کے اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے عالمی ادارہ صحت کا وفد 26 نومبرکو محکمہ صحت سندھ کے افسران سے ملاقات کرے گا۔ فوٹو: فائل

عالمی ادارہ صحت نے محکمہ صحت کو ایبولا وائرس سے متاثرہ مریضوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں اور عملے کیلیے حفاظتی سامان فراہم کردیا، حفاظتی سامان میں مخصوص لباس، ماسک، ہاتھوں کے دستانے، گاؤن (کوٹ) ٹویپاں، مخصوص جوتے شامل ہیں۔

محکمہ صحت کی درخواست پر عالمی ادارہ صحت کی جانب سے فراہم کیے جانے والے سامان کی مالیت لاکھوں ڈالر ہے، ایبولا وائرس سے بچاؤکا حفاظتی سامان ایک بار استعمال کے بعد سائنسی بنیادوں پر تلف کرنا لازمی ہوتا ہے، مخصوص لباس اس طرح بنایا گیا ہے کہ لباس، ماسک ، دستانے اور ٹوپی کو متاثرہ مریض کی رطوبت بھی متاثر نہیں کرسکتی، ایبولا وائرس سے حفاظت کا لباس متاثرہ مریض کا تیماردار بھی پہن سکتا ہے، کراچی میں ایبولاوائرس سے بچائو کے اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے عالمی ادارہ صحت کا وفد 26 نومبرکو محکمہ صحت سندھ کے افسران سے ملاقات کرے گا۔

محکمہ صحت کے حکام عالمی ادارہ صحت کو حفاظتی اقدامات سے آگاہ کریں گے، عالمی ادارہ صحت کا وفد جناح اسپتال اور سروسز اسپتال کے آئسولیشن وارڈز اور کراچی ایئرپورٹ پر نصب تھرمل اسکینر کا جائزہ لے گا، ماہرین ایئرپورٹ کے آئسولیشن یونٹ کا دورہ کریں گے ، سیکریٹری صحت اقبال درانی نے بتایا کہ عالمی ادارہ صحت نے گزشتہ روز حفاظتی سامان محکمہ صحت کے حوالے کردیا ہے۔

مخصوص سامان ماہرین اور طبی عملے کے حوالے کردیا گیا ہے، جناح اسپتال اور سروسز اسپتال میں ممکنہ ایبولا وائرس سے نمٹنے کیلیے آئسولیشن یونٹ قائم ہیں جس کا جائزہ لینے عالمی ادارہ صحت کے ماہرین 26 نومبر کو آرہے ہیں، محکمہ صحت نے ماہرین صحت پر مشتمل اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دی تھی گزشتہ روز جناح اسپتال میں ایبولاوائرس سے متاثرہ مریضوں کے علاج کے حوالے سے ڈاکٹروں اور طبی عملے کی 2 روزہ تربیت مکمل ہوگئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں