کراچی میں جرائم کی وارداتوں میں پولیس اہلکار بھی ملوث ہیں سیکریٹری داخلہ سندھ کا اعتراف

کراچی میں 9 لاکھ سے زائد غیر قانونی افغان باشندے موجود ہیں، ڈاکٹر نیاز عباسی


ویب ڈیسک November 25, 2014
کراچی میں 12 لاکھ اسلحہ لائنس میں سے صرف 25 فیصد کمپیوٹرائزڈ ہیں،سیکریٹری داخلہ سندھ، فوٹو؛فائل

سیکریٹری داخلہ سندھ نیاز عباسی نے اعتراف کیا ہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں جرائم کی وارداتوں میں پولیس اہلکار بھی ملوث ہیں۔

سیکریٹری داخلہ سندھ ڈاکٹر نیاز عباسی نے کراچی میں گارڈن پولیس ہیڈ کوارٹرز میں فرانزک لیبارٹری کا دورہ کیا اور پولیس کے اعلیٰ حکام سے بھی ملاقات کی، اس موقع پر سیکریٹری داخلہ کو شہر میں امن وامان کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی جبکہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ کراچی میں 9 لاکھ سے زائد غیر قانونی افغان باشندے موجود ہیں جبکہ کراچی سمیت سندھ بھر میں جرائم کی وارداتوں میں پولیس اہلکار بھی ملوث ہیں، پولیس کے علاوہ بھی صوبائی حکومت کے دیگر محکموں میں کالی بھیڑیں موجود ہیں جن کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے۔

سیکریٹری داخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی میں 12 لاکھ اسلحہ لائنس میں سے صرف 25 فیصد کمپیوٹرائزڈ ہیں، شہر میں غیر قانونی اسلحہ کی بھی بھرمار ہے جبکہ اس کی روک تھام کے لیے چیک پوسٹیں بنائی جارہی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔