ڈرون حملے میں کالعدم تحریک طالبان کے سربراہ ملا فضل اللہ بال بال بچ گئے سینئرسکیورٹی حکام
ملا فضل اللہ سے متعلق انٹیلی جنس رپورٹ کی بنیاد پر امریکی ڈرون نے جلال آباد میں ایک مکان کو نشانہ بنایا،سیکیورٹی حکام
سینئر سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ روزافغان علاقے میں ہونے والے امریکی ڈرون حملے میں کالعدم تحریک طالبان کے سربراہ ملا فضل اللہ بال بال بچ گئے تاہم حملے میں کئی افغان طالبان ہلاک ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سینئر سکیورٹی حکام نےبتایا کہ گزشتہ روز افغانستان اور پاکستان کی سرحد ڈیورنڈ لائن کے قریب امریکی ڈرون حملہ کیا گیا تھا جس میں کالعدم تحریک طالبان کے سربراہ ملا فضل اللہ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی تاہم ڈرون حملے سے کچھ دیر قبل ہی ملا فضل اللہ کے اس مقام سے روانہ ہونے کے باعث وہ حملے میں بال بال بچ گئے۔
سکیورٹی حکام کے مطابق افغانستان میں جلال آباد کے قریب نیزیان کے مقام پر 18 گھنٹے تک ملا فضل اللہ کی موجودگی کی مصدقہ اطلاعات تھیں اور اسی انٹیلی جنس رپورٹ کی بنیاد پر ہی امریکی ڈرون نے ایک مکان کو نشانہ بنایا لیکن حملے سے کچھ دیر قبل وہ اس مقام سے روانہ ہوگئے جس کے باعث ملا فضل اللہ حملے کی زد میں آنے سے بچ گئے لیکن اس کے 10 سے زائد افغان ساتھیوں کی اس میں ہلاکت کی اطلاعا ت سامنے آئی تھیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سینئر سکیورٹی حکام نےبتایا کہ گزشتہ روز افغانستان اور پاکستان کی سرحد ڈیورنڈ لائن کے قریب امریکی ڈرون حملہ کیا گیا تھا جس میں کالعدم تحریک طالبان کے سربراہ ملا فضل اللہ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی تاہم ڈرون حملے سے کچھ دیر قبل ہی ملا فضل اللہ کے اس مقام سے روانہ ہونے کے باعث وہ حملے میں بال بال بچ گئے۔
سکیورٹی حکام کے مطابق افغانستان میں جلال آباد کے قریب نیزیان کے مقام پر 18 گھنٹے تک ملا فضل اللہ کی موجودگی کی مصدقہ اطلاعات تھیں اور اسی انٹیلی جنس رپورٹ کی بنیاد پر ہی امریکی ڈرون نے ایک مکان کو نشانہ بنایا لیکن حملے سے کچھ دیر قبل وہ اس مقام سے روانہ ہوگئے جس کے باعث ملا فضل اللہ حملے کی زد میں آنے سے بچ گئے لیکن اس کے 10 سے زائد افغان ساتھیوں کی اس میں ہلاکت کی اطلاعا ت سامنے آئی تھیں۔