عمران خان نے 90 کی دہائی میں کوئی ٹیکس نہیں دیا لہٰذا پہلے وہ اپنے گریبان میں جھانکیں پرویز رشید
90 کی دہائی میں جہانگیر ترین کے پاس کچھ نہیں تھا اور وہ اتنے کم عرصے میں ارب پتی کیسے بن گئے،وزیرمملکت برائے نجکاری
وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ عمران خان نے 90 کی دہائی میں کوئی ٹیکس نہیں دیا وہ دوسروں پر الزام لگانے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں جب کہ وزیر مملکت برائے نجکاری محمد زبیر کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین ملک کے امیر ترین آدمی ہیں انہوں نے 24 کروڑ سے زائد کا ٹیکس معاف کرایا ہم عمران خان اور جہانگیر ترین کی بے ضابطگیوں کو جلد سامنے لائیں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ ارکان اسمبلی سمیت تمام لوگوں کو ٹیکس ادا کرنا چاہئے،ایف بی آر کو ارکان اسمبلی کو ٹیکس جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے 90 کی دہائی میں کوئی ٹیکس ادا نہیں کیا انہیں دوسروں پر الزام لگانے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکنا چاہئے جب کہ جہانگیر ترین نے بھی قرض معاف کرائے ہیں لیکن اب حکومت نے بینک آزاد کردیئے ہیں، حکومت نہ اب قرض دلا سکتی ہے اور نہ ہی معاف کراسکتی ہے اب جو بھی بینک سے قرض لے گا وہ قرض دینے اور لینے والوں خود ہی جانیں گے۔
اس موقع پر وزیر مملکت برائے نجکاری محمد زبیر کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی قیادت کم وقت میں کیسے امیر ہوئی یہ پوچھنا ہمارا حق ہے، 90 کی دہائی میں جہانگیر ترین کے پاس کچھ نہیں تھا لیکن اب اتنا پیسہ کہاں سے آیا اور وہ اتنے کم عرصے میں ارب پتی کیسے بن گئے، جہانگیر ترین کی جائیداد میں پرویز مشرف کے دور میں تیزی سے اضافہ ہوا جب کہ انہوں نے 24 کروڑ 70 لاکھ روپے کا قرض بھی معاف کرایا۔ انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین ملک کے امیر ترین آدمی ہیں وہ بتائیں کہ انہوں نے عمران خان کے زیر استعمال جہاز کا کتنا ٹیکس ادا کیا،کوئی کمپنی کسی سیاسی جماعت کو فائدہ نہیں دے سکتی جب کہ معمولی نوکری کرنے والے جہانگیر ترین ارب پتی کس طرح سے بن گئے ہیں ہم جلد ہی عمران خان اور جہانگیر ترین کی بے ضابطیگیوں کو عوام کے سامنے لائیں گے۔
یں
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ ارکان اسمبلی سمیت تمام لوگوں کو ٹیکس ادا کرنا چاہئے،ایف بی آر کو ارکان اسمبلی کو ٹیکس جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے 90 کی دہائی میں کوئی ٹیکس ادا نہیں کیا انہیں دوسروں پر الزام لگانے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکنا چاہئے جب کہ جہانگیر ترین نے بھی قرض معاف کرائے ہیں لیکن اب حکومت نے بینک آزاد کردیئے ہیں، حکومت نہ اب قرض دلا سکتی ہے اور نہ ہی معاف کراسکتی ہے اب جو بھی بینک سے قرض لے گا وہ قرض دینے اور لینے والوں خود ہی جانیں گے۔
اس موقع پر وزیر مملکت برائے نجکاری محمد زبیر کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی قیادت کم وقت میں کیسے امیر ہوئی یہ پوچھنا ہمارا حق ہے، 90 کی دہائی میں جہانگیر ترین کے پاس کچھ نہیں تھا لیکن اب اتنا پیسہ کہاں سے آیا اور وہ اتنے کم عرصے میں ارب پتی کیسے بن گئے، جہانگیر ترین کی جائیداد میں پرویز مشرف کے دور میں تیزی سے اضافہ ہوا جب کہ انہوں نے 24 کروڑ 70 لاکھ روپے کا قرض بھی معاف کرایا۔ انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین ملک کے امیر ترین آدمی ہیں وہ بتائیں کہ انہوں نے عمران خان کے زیر استعمال جہاز کا کتنا ٹیکس ادا کیا،کوئی کمپنی کسی سیاسی جماعت کو فائدہ نہیں دے سکتی جب کہ معمولی نوکری کرنے والے جہانگیر ترین ارب پتی کس طرح سے بن گئے ہیں ہم جلد ہی عمران خان اور جہانگیر ترین کی بے ضابطیگیوں کو عوام کے سامنے لائیں گے۔
یں