پولیو مہم …خوش آیند مگر سنجیدگی دکھائی جائے

ترقی یافتہ دنیا کے تقریبا تمام ممالک میں پولیو کی مہلک بیماری سے مکمل نجات حاصل کر چکے ہیں۔


Editorial November 26, 2014
اب ضرورت اس بات کی ہے کہ ملک بھر میں انسداد پولیو مہم کو از سر نو منظم کیا جائے اور جو کوتاہیاں مہم چلانے والوں کی ہیں انھیں دور کیا جائے۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

ملک میں تین روزہ پولیو مہم شروع کردی گئی ہے۔ کراچی' لاہور' خیبر پختونخوا اور جنوبی وزیرستان میں اس مہم کے دوران لاکھوں بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ ادھر نئے پولیو زدگان سندھ کے ضلع شکار پور اور خیبرپختونخوا کے علاقے سوات سے ہیں۔

ادھر ملک میں پولیو کے دو نئے کیسز سامنے آ گئے ہیں، اس طرح پولیو مریضوں کی مجموعی تعداد 262 ہو گئی ہے جو بہت تشویش کی بات ہے کیونکہ ترقی یافتہ دنیا کے تقریبا تمام ممالک میں پولیو کی مہلک بیماری سے مکمل نجات حاصل کر چکے ہیں اور اب وہ نہیں چاہتے کہ بچوں کو عمر بھر کے لیے معذور کرنے والی اس بیماری کے وائرس کسی باہر کے ملک سے دوبارہ اندر نہ آ جائیں، یہی وجہ ہے کہ پاکستان کو اس حوالے سے پابندیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ہوائی اڈوں پر سفید ریش بزرگوں کو بھی قطرے پلا کر سرٹیفکیٹ جاری کیے جاتے ہیں تا کہ جس ملک میں جا رہے ہیں وہاں انھیں داخلے کی اجازت مل جائے۔

اب ضرورت اس بات کی ہے کہ ملک بھر میں انسداد پولیو مہم کو از سر نو منظم کیا جائے اور جو کوتاہیاں مہم چلانے والوں کی ہیں انھیں دور کیا جائے نیر غریب پولیو ورکروں کو، جو اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر یہ فریضہ سرانجام دے رہے ہیں، جان کی حفاظت کے ساتھ اس قدر معقول معاوضہ ملنا چاہیے۔ پولیو کے خاتمے کے حوالے سے حکومت کی مہم میں سنجیدگی بھی نظر آنی چاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں