ملک ریاض کی بدولت 67 سال بعد حیدر آباد میں یونیورسٹی کی خواہش پوری ہونی والی ہے الطاف حسین
آصف زرداری نے ملک ریاض کوخوشی سےیونیورسٹی کی اجازت دی لیکن کاش وہ اپنے وزیراعلیٰ کوبھی اسکےقیام کا کہہ دیتے،قائد متحدہ
ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ 67 سال بعد حیدرآباد کے عوام کی یونیورسٹی کی خواہش پوری ہونے والی ہے لیکن کاش یہ کام وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ یا صوبائی حکومت کرتی۔
بحریہ ٹاؤن کے چیرمین ملک ریاض گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان کے ہمراہ ایم کیو ایم مرکز نائن زیرو پہنچے جہاں رابطہ کمیٹی کے اراکین اور کارکنان کی جانب سے ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا، ملک ریاض کی نائن زیرو آمد کے موقع پر کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ 67 سال بعد حیدر آباد کے عوام کی یونیورسٹی کی خواہش پوری ہونے والی ہے، کاش یہ کام وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ یا صوبائی حکومت کرتی لیکن کچھ متعصب وزرا نے تو یہ تک کہا کہ حیدر آباد میں یونیورسٹی نہیں بنے گی جس پر میں نے کہا کہ کوئی یونیورسٹی بنائے یا نہیں لیکن میں بناؤں گا، اللہ کا شکر ہے کہ اس نے میری دعا بہت جلد قبول کرلی اور تعلیم کےفروغ میں دلچسپی رکھنے والے ملک ریاض کو ہمت اور حوصلہ دیا کہ وہ یونیورسٹی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک ریاض نے نائن زیرو آنے سے قبل سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری سے رابطہ کیا تو انہوں نے خوشی خوشی حیدر آباد میں یونیورسٹی بنانے کی اجازت دی لیکن کاش آصف زرداری اپنے وزیر اعلیٰ کو بھی یونیورسٹی کے قیام کا کہہ دیتے۔
الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ملک ریاض کے اس اقدام کے بعد اب ملک میں ایسے اور ملک ریاض پیدا ہوں گے، اندرون سندھ رہنے والے جاگیردار اور وڈیرے ڈیفنس اور کلفٹن میں گھر بناتے ہیں، اپنے بچوں کو اعلیٰ سے اعلیٰ تعلیم دلواتے ہیں لیکن اپنے گاؤں میں اسکول نہیں کھلنے دیتے اور بچوں کو تعلیم سے محروم رکھتے ہیں، سندھ میں وڈیرے اور جاگیردار کوٹا سسٹم اور اردو بولنے والے سندھیوں کے مخالف ہیں لیکن ہم سندھ میں کوٹا سسٹم ختم کرکے 50، 50 فیصد کا نظام نافذ کریں گے جس سے سندھ کی تقسیم تو نہیں ہوگی لیکن صوبہ انتظامی یونٹ کی طرح بانٹ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں پاکستان سے جاگیردارانہ اور وڈیرانہ نظام کا خاتمہ چاہتا ہوں اور تعلیم جتنی عام ہوگی جاگیردارانہ سوچ اتنی ہی کمزور ہوگی جبکہ وزیر اعظم سے گزارش ہے کہ وہ ملک ریاض کو سندھ کا وزیر اعلیٰ بنادیں۔
ایم کیو ایم کے قائد نے تحریک انصاف کے 30 نومبر کو اسلام آباد میں ہونے والے جلسے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان اور دھرنے کے شرکا پُرامن احتجاج کریں، کسی طرح کی توڑ پھوڑ اور خون خرابے سے گریز کریں جبکہ وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ پنجاب اور وفاقی وزرا بھی صبرو تحمل کا مظاہرہ کریں اور 30 نومبر کو اسلام آباد کو آگ وخون میں نہلانے کی سازش ناکام بنائیں۔
اس موقع پر گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا کہ چند دن قبل الطاف حسین نے حیدر آباد میں یونیورسٹی نہ بننے پر تشویش کا اظہار کیا جبکہ آصف زرداری بھی حیدر آباد میں یونیورسٹی کے قیام کے لئے سنجیدہ تھے جس پر میں نے ملک ریاض سے کہا کہ وہ آصف زرداری سے حیدر آباد میں یونیورسٹی کے لئے بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ ملک ریاض نے حیدر آباد کے ساتھ ساتھ کراچی میں بھی یونیورسٹی بنانے کا وعدہ کیا ہے، دونوں یونیورسٹیوں میں 50 فیصد طلبا کو اسکالر شپس ملیں گی اور یونیورسٹیوں کا الحاق عالمی یونیورسٹیوں سے ہوگا، ملک ریاض نے شہدا کے لواحقین کو مفت پلاٹ دینے کا بھی کہا ہے۔
اس موقع پر بحریہ ٹاؤن کے چیرمین ملک ریاض کا کہنا تھا کہ میں اپنے 75 فیصد اثاثے عوام کو دینے کا اعلان کرچکا ہوں،میں نے بہت غربت اور مشکلات دیکھی ہیں، میرے بچوں کو فیس ادا نہ ہونے کی وجہ سے اسکول سے نکال دیا جاتا تھا اس لئے تعلیم کی اہمیت سے واقف ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کا سنگ بنیاد اگلے ماہ رکھا جائے گا اور سب سے بڑی مسجد اور یونیورسٹی اکٹھے شروع ہوں گی۔
بحریہ ٹاؤن کے چیرمین ملک ریاض گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان کے ہمراہ ایم کیو ایم مرکز نائن زیرو پہنچے جہاں رابطہ کمیٹی کے اراکین اور کارکنان کی جانب سے ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا، ملک ریاض کی نائن زیرو آمد کے موقع پر کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ 67 سال بعد حیدر آباد کے عوام کی یونیورسٹی کی خواہش پوری ہونے والی ہے، کاش یہ کام وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ یا صوبائی حکومت کرتی لیکن کچھ متعصب وزرا نے تو یہ تک کہا کہ حیدر آباد میں یونیورسٹی نہیں بنے گی جس پر میں نے کہا کہ کوئی یونیورسٹی بنائے یا نہیں لیکن میں بناؤں گا، اللہ کا شکر ہے کہ اس نے میری دعا بہت جلد قبول کرلی اور تعلیم کےفروغ میں دلچسپی رکھنے والے ملک ریاض کو ہمت اور حوصلہ دیا کہ وہ یونیورسٹی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک ریاض نے نائن زیرو آنے سے قبل سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری سے رابطہ کیا تو انہوں نے خوشی خوشی حیدر آباد میں یونیورسٹی بنانے کی اجازت دی لیکن کاش آصف زرداری اپنے وزیر اعلیٰ کو بھی یونیورسٹی کے قیام کا کہہ دیتے۔
الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ملک ریاض کے اس اقدام کے بعد اب ملک میں ایسے اور ملک ریاض پیدا ہوں گے، اندرون سندھ رہنے والے جاگیردار اور وڈیرے ڈیفنس اور کلفٹن میں گھر بناتے ہیں، اپنے بچوں کو اعلیٰ سے اعلیٰ تعلیم دلواتے ہیں لیکن اپنے گاؤں میں اسکول نہیں کھلنے دیتے اور بچوں کو تعلیم سے محروم رکھتے ہیں، سندھ میں وڈیرے اور جاگیردار کوٹا سسٹم اور اردو بولنے والے سندھیوں کے مخالف ہیں لیکن ہم سندھ میں کوٹا سسٹم ختم کرکے 50، 50 فیصد کا نظام نافذ کریں گے جس سے سندھ کی تقسیم تو نہیں ہوگی لیکن صوبہ انتظامی یونٹ کی طرح بانٹ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں پاکستان سے جاگیردارانہ اور وڈیرانہ نظام کا خاتمہ چاہتا ہوں اور تعلیم جتنی عام ہوگی جاگیردارانہ سوچ اتنی ہی کمزور ہوگی جبکہ وزیر اعظم سے گزارش ہے کہ وہ ملک ریاض کو سندھ کا وزیر اعلیٰ بنادیں۔
ایم کیو ایم کے قائد نے تحریک انصاف کے 30 نومبر کو اسلام آباد میں ہونے والے جلسے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان اور دھرنے کے شرکا پُرامن احتجاج کریں، کسی طرح کی توڑ پھوڑ اور خون خرابے سے گریز کریں جبکہ وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ پنجاب اور وفاقی وزرا بھی صبرو تحمل کا مظاہرہ کریں اور 30 نومبر کو اسلام آباد کو آگ وخون میں نہلانے کی سازش ناکام بنائیں۔
اس موقع پر گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا کہ چند دن قبل الطاف حسین نے حیدر آباد میں یونیورسٹی نہ بننے پر تشویش کا اظہار کیا جبکہ آصف زرداری بھی حیدر آباد میں یونیورسٹی کے قیام کے لئے سنجیدہ تھے جس پر میں نے ملک ریاض سے کہا کہ وہ آصف زرداری سے حیدر آباد میں یونیورسٹی کے لئے بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ ملک ریاض نے حیدر آباد کے ساتھ ساتھ کراچی میں بھی یونیورسٹی بنانے کا وعدہ کیا ہے، دونوں یونیورسٹیوں میں 50 فیصد طلبا کو اسکالر شپس ملیں گی اور یونیورسٹیوں کا الحاق عالمی یونیورسٹیوں سے ہوگا، ملک ریاض نے شہدا کے لواحقین کو مفت پلاٹ دینے کا بھی کہا ہے۔
اس موقع پر بحریہ ٹاؤن کے چیرمین ملک ریاض کا کہنا تھا کہ میں اپنے 75 فیصد اثاثے عوام کو دینے کا اعلان کرچکا ہوں،میں نے بہت غربت اور مشکلات دیکھی ہیں، میرے بچوں کو فیس ادا نہ ہونے کی وجہ سے اسکول سے نکال دیا جاتا تھا اس لئے تعلیم کی اہمیت سے واقف ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کا سنگ بنیاد اگلے ماہ رکھا جائے گا اور سب سے بڑی مسجد اور یونیورسٹی اکٹھے شروع ہوں گی۔