عمران خان نے زرعی ٹیکس سے بچنے کیلئے خود کو مقروض ظاہر کیا پرویزرشید

رواں سال عمران خان نے ایک لاکھ سے زائد جب کہ نواز شریف نے 26 لاکھ سے زائد ٹیکس ادا کیا، وفاقی وزیراطلاعات


ویب ڈیسک November 28, 2014
عمران خان بادشاہوں کی طرح رہتے ہیں اس کے باوجود انہوں نے خود کو مقروض ظاہر کیا،پرویز رشید۔ فوٹو: آئی این پی

وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے وزیراعظم نواز شریف اور چیرمین تحریک انصاف عمران خان کی ٹیکس تفصیلات پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان بادشاہوں کی طرح رہتے ہیں لیکن انہوں نے زرعی ٹیکس سے بچنے کے لئے اپنے آپ کو 5 لاکھ روپے کا مقروض ظاہر کیا۔


اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران عمران خان کے بنی گالہ کے گھر کی فوٹیج دکھاتے ہوئے پرویز رشید کا کہنا تھا کہ عمران خان بادشاہوں کی طرح رہتے ہیں اور ان کے پاکستان میں 4 محل ہیں لیکن اس کے باوجود انہوں نے خود کو زرعی آمدنی میں مقروض ظاہر کیا جب کہ انہوں نے 23 لاکھ 50 ہزار روپے کی زرعی آمدنی ظاہر کی۔ پرویز رشید کا کہنا تھا کہ چیرمین تحریک انصاف نے 2014 میں صرف ایک لاکھ 94 ہزار 936 روپے ٹیکس ادا کیا جب کہ ان کے مقابلے میں وزیراعظم نواز شریف نے رواں سال 26 لاکھ 95 ہزار 912 روپے ٹیکس قومی خزانے میں جمع کرایا۔


وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کی شوگر مل نے 2005 سے 2014 تک کے درمیان 2 ارب 44 کروڑ70لاکھ70ہزار543روپے ٹیکس ادا کیا جب کہ عمران خان نے بیرون ملک خدمات کے عوض 84 لاکھ 45 ہزار 430 روپے حاصل کئے، جس پر آج عوام پوچھنا چاہتے ہیں کہ وہ کون سی سروسز ہیں جو وہ بیرون ممالک کو فراہم کرتے ہیں، عمران بیرون ملک کاروبار کا دوسروں سےپوچھتے ہیں، وہ بھی باہر والوں کو سروس فراہم نہ کریں یہ پاکستانی سیاستدان کو زیب نہیں دیتا، تحریک انصاف کے چیرمین کی وجہ سے چینی صدر پاکستان نہیں آسکے مگر جس کام کو انہوں نے بگاڑا اسے نوازشریف نے ہمت کرکے بیجنگ میں سنبھالا اور چین کو پاکستان میں سرمایہ کاری پر آمادہ کیا۔


پرویز رشید نے کہا کہ عمران خان کوئلے سے بجلی پیدا کرنےو الوں کے معاہدے کی بھی مخالفت کررہے ہیں، جب تیل مافیا آتی ہے تو عمران کو کوئی گڑ بڑ نظرنہیں آتی جب کہ کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کی بات پرعالمی تیل مافیا ناراض ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان جب کنٹینر پر کھڑے ہوکر سوال پوچھتے ہیں توان کا جواب دینا میرا فرض ہے لیکن اب وہ میرے سوال کا جواب دیں، پوری دنیا جانتی ہے کہ وہ شیشے کے محل میں رہتے ہیں اس لئے انہیں چاہیئے کہ وہاں بیٹھ کر دوسروں پر سنگ باری نہ کریں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔