عوام کا مینڈیٹ چوری کرنے والوں پر آرٹیکل 6 لگانا چاہئے عمران خان

الیکشن میں تاریخی دھاندلی ہوئی جس میں الیکشن کمیشن،افتخارچوہدری اور نگراں حکومت بھی ملوث ہے،چیرمین تحریک انصاف


ویب ڈیسک November 28, 2014
دھرنے کا مقصد نوازشریف کو ہٹا کر خود اقتدار میں آنا نہیں ہے بلکہ ہم صرف الیکشن میں دھاندلی کی تحقیقات چاہتے ہیں،عمران خان فوٹو:ایکسپریس نیوز

لاہور: چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہےکہ دھرنے کا مقصد نوازشریف کو ہٹا کر خود اقتدار میں آنا نہیں ہے بلکہ ہم صرف الیکشن میں دھاندلی کی تحقیقات چاہتے ہیں جبکہ 106 دن سے کنٹینر میں ہوں اور 18 سال سے اس لیے محنت نہیں کررہا کہ ملک میں مارشل لا لگ جائے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 11 اگست کو بتادیا تھا کہ الیکشن میں تاریخی دھاندلی ہوئی جس میں الیکشن کمیشن، چیف جسٹس اور نگراں حکومت بھی ملوث ہے،18 ویں ترمیم کے ذریعے سیاسی جماعتوں ے اپنے اپنے تھرڈ امپائر بٹھائے ہوئے تھے، (ن) لیگ نے 68 لاکھ سے 2 کروڑ ووٹ کیسے حاصل کیے سمجھ نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن میں 50 لاکھ اضافی بیلٹ پیپرز چھپوائے گئے جو صرف تین پرنٹنگ پریس کی تفصیل ہے جبکہ باقی ریکارڈ ابھی باقی ہے، الیکشن میں پولنگ والے دن دھاندلی نہیں ہوئی بلکہ پولنگ سے بھی پہلے ہوئی ہے جس پر آر اوز کو بھی کٹہرے میں کھڑا کرکے پوچھا جائے کہ انہوں نے یہ کس کے کہنے پر کیا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی دھاندلی کرکے الیکشن جیتے اور وہ اب تک حکم امتناعی کے پیچھے چھپے ہوئے ہیں، عوام کا مینڈیٹ چوری کرنے والوں پر آرٹیکل 6 لگانا چاہئے،الیکشن میں دھاندلی پر سابق چیف جسٹس چوہدری افتخار سے چار حلقوں کا کہا تھا لیکن اس وقت ہمیں پتا نہیں تھا کہ وہ بھی میچ فکسنگ میں ملوث ہیں، وہ 20 ہزار کیسوں کے پیچھے چھپ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے دھرنے کا مقصد نوازشریف کو ہٹا کر اقتدار میں آنا نہیں، ہمارا مقصد بچوں کا مستقبل اور ملک کی جمہوریت کو ٹھیک کرنا ہے اور اگر ہم نے الیکشن کی تفتیش نہ کی تو اگلے الیکشن میں صرف دھاندلی کا مقابلہ ہوگا اور اس طرح کے الیکشن سے ملک کس طرح آگے بڑھ سکتا ہے۔

چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ 77 کے الیکشن میں دھاندلی کے بعد ووٹنگ کی شرح میں کمی آئی لیکن اس بار ملک میں پہلی مرتبہ ووٹنگ کی شرح میں اضافہ ہوا ہے اور ہمیں اگر اسے برقرار رکھنا ہے تو الیکشن میں تفتیش بے حد ضروری ہے اگر ایسا نہ ہوا تو ملک میں نئے ووٹر ہمارا ساتھ چھوڑ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہلا الیکشن ہے جس میں ہارنے اور جیتنے والے دھاندلی کا کہہ رہے ہیں ، آصف زرداری نے بھی اسے آر اوز کا الیکشن کہا لیکن سب چپ بیٹھے ہیں اور ہم انصاف کے لیے جدوجہد کررہے ہیں، الیکشن میں دھاندلی کی شفاف تحقیقات کے لیے نوازشریف کا استعفیٰ ضروری ہے کیونکہ ان کے ہوتے ہوئے شفاف تحقیقات نہیں ہوسکتیں اگر اس طرح کی تفتیش کرانا ہے تو ماڈل ٹاؤن کی تفتیش بھی اب تک ہوجانا چاہئے تھی لیکن وہاں پر بھی گولیاں کھانے والوں پر مقدمہ کیا گیا اورہمیں اشتہاری بنادیا گیا اس لیے نواز شریف کے احتساب پر کوئی اعتماد نہیں ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ملک میں کوئی کچھ بھی کرلے ہمارا انصاف کا نظام اسے نہیں پکڑ سکتا، جو حکومت میں ہو تمام ادارے اس کے ساتھ مل جاتے ہیں اور انصاف کے دروازے بند کردیئے جاتے ہیں اور ہم اس کےبعد ہی سڑکوں پر نکلے ہیں کیونکہ پاکستان میں ایسا کوئی ادارہ نہیں جو انصاف فراہم کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے سے معیشت اور جمہوریت کے نقصان کی باتیں کی جاتی ہیں مگر جن لوگوں نے الیکشن میں دھاندلی کی جمہوریت کو انہوں نے ہی نقصان پہنچایا ہے،شفاف الیکشن کے بغیر پاکستان میں جمہوریت نہیں آسکتی کیونکہ جو لوگ دھاندلی سے الیکشن جیتے ہوں وہ کس طرح ایماندار ہوسکتے ہیں۔

چیرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ الیکشن میں آر اوز کو بتادیا گیا تھا کہ پانچ سال اسی طرح نکالے جائیں گے اس لیے جب تک آر اوز کو سزائیں نہیں ملیں گی تب تک انتخابی نظام ٹھیک نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں روزانہ 12 ارب روپے کی کرپشن ہوتی ہے اور یہ سب اسمبلیوں میں بیٹھے لوگ کررہے ہیں، نوازشریف اور آصف زرداری ٹیکس چور ہیں اگر انہیں ہی نہ پکڑا گیا تو کرپشن اور ٹیکس چوری کس طرح ختم ہوسکتی ہے یہ لوگ اپنے اثاثے ظاہر کیوں نہیں کرتے اگر ان لوگوں نےا ثاثے ظاہر کیے تو ان کی کرپشن کا بھی پتا چل جائے گا جبکہ میں نے اپنے سارے اثاثے ظاہر کررکھے ہیں اور میں چاہ کر بھی ٹیکس نہیں چھپا سکتا۔

عمران خان نے کہا کہ 30 نومبر کو تاریخی جلسے کے دوران عوام کے سامنے نئی چیزیں لائیں گے، یہ جنگ عوام اور اسٹیٹس کو کے درمیان ہے، ہمیں کسی تھرڈ امپائر کی ضرورت نہیں، اللہ کی ذات ہی تھرڈ امپائر ہے ورنہ 100 روز سے زائد کا دھرنا کوئی زمینی تھرڈ امپائر نہیں کراسکتا جبکہ میں 106 دن سے کنٹینر میں ہوں اور 18 سال سے سیاست میں محنت کررہا ہوں اس لیے یہ کیسے سوچا جاسکتا ہے کہ کیا میں اتنی محنت اس لیے کررہا ہوں کہ ملک میں مارشل لا لگ جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی اور (ن) لیگ کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ اس طرح کے ریکارڈ جلسے کرکے دکھائیں، اگر (ن) لیگ نے ڈیڑھ کروڑ ووٹ لیے ہیں تو مینار پاکستان کا 20 فیصد بھی بھر کر دکھا دیں جبکہ پیپلزپارٹی کی حالت اور خستہ ہوگئی ہے وہ جلسے کرنے کے بھی قابل نہیں رہی ہے، ان سب کو ہم سے خطرہ ہے کیونکہ عوام ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔

اس موقع پر تحریک انصاف کی جانب سے الیکشن میں دھاندلی پر مبنی مواد بھی دکھایا گیا جس میں تحریک انصاف کے رہنما عارف علوی نے میڈیا کو الیکشن میں دھاندلی اور مختلف حلقوں میں چھپنے والے اضافی بیلٹ پیپرز کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں