سبسڈی ختم کرنے سے صرف 5گھنٹے بجلی میسر ہوگی خورشید شاہ
بجلی بحران کے ذمے دار نواز شریف ہیںجنھوں نے تھرکول منصوبہ بند کرکے ملک دشمنی کا مظاہرہ کیا
وفاقی وزیر مذہبی امور سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ حکومت بجلی پر سالانہ ڈھائی سو ارب روپے سبسیڈی دیتی ہے۔
اگر یہ سبسیڈی بند کردی جائے تو ملک میں صرف پانچگھنٹے بجلی میسر ہو ' بجلی کی پیداوار میں اضافے کیلیے8ہزار میگاواٹ کے ہائیڈل منصوبوں پر کام جاری ہے جو 2020 تک مکمل ہوں گے جس کے بعد فی یونٹ کی قیمت پانچروپے ہوگی۔ سکھر پریس کلب میں اسمال ٹریڈرز کی جانب سے دیئے گئے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بجلی بحران کے ذمے دار نواز شریف ہیں جنھوں نے تھرکول منصوبہ بند کرکے ملک دشمنی کا مظاہرہ کیا ' یہ منصوبہ بند نہ ہوتا تو آج عوام کو انتہائی سستی بجلی میسر ہوتی ۔ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ ہر ایشو پر از خود نوٹس لے رہی ہے ملک میں بجلی بحران ہے اس پر نوٹس کیوں نہیں لیا جاتا تاکہ ذمہ داران کا تعین ہوسکے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ نوازشریف آئندہ عام انتخابات کے حوالے سے بھی پریشان نظر آرہے ہیں لیکن میں انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ موجودہ حکومت وقت پر انتخابات کرائے گی اور وہ انتخابات صاف وشفاف ہوں گے، جس طرح غیر متنازعہ الیکشن کمشنر کا تقرر کیا گیا ہے اسی طرح نگراں حکومت اور وزیراعظم کا تقرر بھی کیا جائے گا اور ہمیں امید ہے کہ نگراں وزیراعظم بھی تمام جماعتوں کے لیے قابل قبول ہوگا۔انھوں نے کہا کہ ملک میں آزاد الیکشن کمیشن ہے اب یہ اس کی ذمہ داری ہے کہ وہ کون سے انتخابات کو اہمیت دیتا ہے اور کس وقت انتخابات کرائے جانے کا فیصلہ کرے گا۔
اگر یہ سبسیڈی بند کردی جائے تو ملک میں صرف پانچگھنٹے بجلی میسر ہو ' بجلی کی پیداوار میں اضافے کیلیے8ہزار میگاواٹ کے ہائیڈل منصوبوں پر کام جاری ہے جو 2020 تک مکمل ہوں گے جس کے بعد فی یونٹ کی قیمت پانچروپے ہوگی۔ سکھر پریس کلب میں اسمال ٹریڈرز کی جانب سے دیئے گئے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بجلی بحران کے ذمے دار نواز شریف ہیں جنھوں نے تھرکول منصوبہ بند کرکے ملک دشمنی کا مظاہرہ کیا ' یہ منصوبہ بند نہ ہوتا تو آج عوام کو انتہائی سستی بجلی میسر ہوتی ۔ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ ہر ایشو پر از خود نوٹس لے رہی ہے ملک میں بجلی بحران ہے اس پر نوٹس کیوں نہیں لیا جاتا تاکہ ذمہ داران کا تعین ہوسکے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ نوازشریف آئندہ عام انتخابات کے حوالے سے بھی پریشان نظر آرہے ہیں لیکن میں انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ موجودہ حکومت وقت پر انتخابات کرائے گی اور وہ انتخابات صاف وشفاف ہوں گے، جس طرح غیر متنازعہ الیکشن کمشنر کا تقرر کیا گیا ہے اسی طرح نگراں حکومت اور وزیراعظم کا تقرر بھی کیا جائے گا اور ہمیں امید ہے کہ نگراں وزیراعظم بھی تمام جماعتوں کے لیے قابل قبول ہوگا۔انھوں نے کہا کہ ملک میں آزاد الیکشن کمیشن ہے اب یہ اس کی ذمہ داری ہے کہ وہ کون سے انتخابات کو اہمیت دیتا ہے اور کس وقت انتخابات کرائے جانے کا فیصلہ کرے گا۔