رینجرز سے مقابلے میں لیاری گینگ وار کے 4 کارندے ہلاک

ہلاک ہونے والے ملزمان کا تعلق لیاری گینگ وار نور محمد عرف بابا لاڈلا گروپ سے تھا، پولیس


Staff Reporter November 29, 2014
پولیس نے ہلاک ہونے والے ملزمان کی لاشیں ضابطے کی کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کر دیں۔ فوٹو: فائل

لیاری میں رینجرز نے مقابلے میں بابا لاڈلہ گروپ سے تعلق رکھنے والے 4 کارندے ہلاک کر دیے،3ملزمان کو تفتیش کیلیے نامعلوم مقام منتقل کردیا گیا۔

ہلاک ہونے والوں کی لاشیں علاقے میں پہنچنے پر نامعلوم افراد نے ہوائی فائرنگ کی جس کے باعث علاقے میں خوف پھیل گیا ، دکانیں اور دیگر کاروبار بند ہوگیا، بفرزون میں لوٹ مار کرنے والے ڈاکوؤں کا پولیس سے مقابلہ ہوگیا، فائرنگ کے تبادلے میں ایک ڈاکو مارا گیا جبکہ ساتھی موقع سے زخمی حالت میں فرار ہوگیا، تفصیلات کے مطابق رینجرز نے جمعہ کی علی الصباح کلاکوٹ کے علاقے لیاری گل محمد لین گلی نمبر 4 اور 5 میں گینگ وار کے ملزمان کی موجودگی کی اطلاع پر محاصرہ کر کے سرچ آپریشن شروع کردیا۔

محاصرہ اور آپریشن دیکھتے ہوئے ملزمان نے ایک عمارت سے نکل کر فرار ہوتے ہوئے رینجرز پر فائرنگ شروع کر دی، رینجرز نے ملزمان پر جوابی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 4 ملزمان مارے گئے ، واقعے کی اطلاع ملنے پر ایس ایچ او کلا کوٹ صفدر مشوانی پولیس پارٹی کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے اور ہلاک ہونے والے ملزمان کے لاشیں اور ان کے قبضے سے ملنے والا اسلحہ اور دستی بم تحویل میں لے لیا،

پولیس نے ہلاک ہونے والوں کی لاشیں سول اسپتال منتقل کیں جہاں ہلاک ہونے والے ملزمان کی شناخت 19 سالہ عابد بلوچ ولد نبی بخش بلوچ ، 22 سالہ مرتضیٰ بلوچ ولد محمد یونس بلوچ ، 25 سالہ جنید بلوچ عرف برگر ولد جمیل بلوچ اور 26 سالہ صغیر بلوچ کے نام سے کر لی گئی ، ہلاک ہونے والا عابد علی محمد محلہ گلی نمبر 8 ، مرتضیٰ گل محمد لائن گلی نمبر 11 ، جنید برگر حاجی جمع روڈ پھول پتی لائن جبکہ صغیر چاکیواڑہ روڈ ماما سوئٹ کے قریب بلوچ اپارٹمنٹ کا رہائشی ہے ، ہلاک ہونے والے ملزمان کا تعلق لیاری گینگ وار نور محمد عرف بابا لاڈلا کے کارندے تھے۔

ہلاک ہونے والے ملزم صغیر بلوچ کا ایک بھائی ولید بلوچ کچھ عرصہ قبل رینجرز کے ساتھ مقابلے میں مارا گیا تھا، ولید بلوچ نے تقریباً 2سال قبل ایک شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں ایک ٹرانسپورٹر کا بیٹا مارا گیا تھا جس کے الزام میں انسپکٹر یوسف بلوچ نے اسے گرفتار کر لیا تھا، ذرائع کے مطابق کچھ عرصہ قبل لیاری میں رینجرز کے ساتھ ایک مبینہ مقابلے میں ہلاک ہونے والے عذیر بلوچ گروپ سے تعلق رکھنے والے بلدیہ عظمیٰ کے انسپکٹر شریف الحق کے گھر پر مذکورہ ہلاک ہونے والے ملزمان نے قبضہ کیا ہوا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ رینجرز کو خفیہ اطلاع ملی کہ جمعہ کی صبح ملزمان گل محمد لائن میں کالو دودھ والے سے رقم لوٹنے کے بعد علاقے کے دکانداروں کو بھتے کی پرچیاں تقسیم کر کے قبضہ کی گئی شریف الحق کی بلڈنگ میں چلے گئے ہیں جس پر رینجرز نے مذکورہ عمارت کا محاصرہ کیا تو ملزمان نے فائرنگ کر دی اور جوابی فائرنگ میں چار ملزمان مارے گئے جبکہ3 ملزمان کو رینجرز نے حراست میں لے کر تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیاجبکہ مقابلے میں ایک رینجرز اہلکار کے زخمی ہونے کی اطلاع موصول ہوئی تاہم ترجمان نے فون اٹینڈ نہیں کیا جس کے باعث تصدیق نہیں ہوسکی۔

پولیس نے ہلاک ہونے والے ملزمان کی لاشیں ضابطے کی کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کر دیں،علاوہ ازیں تیموریہ تھانے کے ہیڈ محرر اے ایس آئی کامران نے بتایا کہ بفرزون ہارون شاپنگ ایمپوریم کے سامنے مین شارع پر موٹر سائیکل سوار 2 ڈاکو لوٹ مار کر رہے تھے کہ پولیس موقع پر پہنچ گئی جسے دیکھ کر ڈاکوؤں نے فائرنگ کر اور موقع سے فرار ہو رہے تھے کہ جوابی فائرنگ میں موٹر سائیکل پر پیچھے بیٹھا ہوا ایک ڈاکو گولی لگنے سے گر گیا جو طبی امداد ملنے سے قبل ہی ہلاک ہوگیا۔

پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ڈاکو کی شناخت محمد معید ولد مجاہد خان کے نام سے ہوئی، ہلاک ہونے والے ڈاکو کے جسم پر لگنے والی گولی دوسری جانب سے پار ہو کر اس کے ساتھی کو لگی ہے جس کے نتیجے میں وہ بھی زخمی ہوگیا تاہم وہ موٹر سائیکل سمیت فرار ہوگیا، ہلاک ہونے والے کے قبضے سے ٹی ٹی پستول اور چھینے ہوئے موبائل فون برآمد ہوئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔