مصر کے سابق صدرحسنی مبارک مظاہرین کے قتل کے الزامات سے بری

مقدمے کا تفصیلی فیصلہ پڑھنے سے قبل تجزیات اور ردعمل شائع اور نشر نہ کئے جائیں، عدالت کا حکم


ویب ڈیسک November 29, 2014
86 سالہ حسنی مبارک پبلک فنڈ میں غبن کے الزام میں 3 سال کی قید کاٹ رہے ہیں جس کی وجہ سے ان کو رہا نہیں کیا گیا۔ فائل فوٹو

مصر کی عدالت نے سابق صدر حسنی مبارک کو 2011 میں حکومت مخالف احتجاج کے دوران ہلاک ہونے والے 239 مظاہرین کے قتل کے الزام سے بری کردیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مصر کے دارالحکومت قاہرہ کی عدالت نے 2011 میں ہونے والے پر تشدد مظاہروں کے دوران 239 افراد کی ہلاکتوں پر حسنی مبارک اور اس وقت کے وزیر داخلہ سمیت دیگر 6 اعلیٰ سیکیورٹی عہدیداروں کی سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے تمام ملزمان کو الزامات سے بری کردیا ہے جبکہ عدالت نے میڈیا کو مقدمے کا تفصیلی فیصلہ پڑھنے سے قبل تجزیات اور رد عمل شائع یا نشر نہ کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

واضح رہے کہ حسنی مبارک کو 2012ء میں اس مقدمے میں عمر قید سنائی گئی تھی لیکن ایک سال بعد ہی انہیں رہا کرکے ایک فوجی اسپتال میں نظر بند کر دیا گیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں