امریکا میں سیاہ فام نوجوان کے قتل پراحتجاج 73 شہروں تک پھیل گیا
درجنوں افراد زخمی، متعدد مظاہرین گرفتار، غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائے، اقوام متحدہ
فرگوسن میں پولیس کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے ایک غیر مسلح سیاہ فام نوجوان کیلیے انصاف کے مطالبے کے پیش نظر مظاہروں میں مزید شدت آگئی ہے جبکہ مظاہرے امریکا کے 73 شہروں میں پھیل گئے۔
پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں درجنوں افراد زخمی ہوگئے جبکہ متعدد کو گرفتار کر لیا گیا، عالمی میڈیا کے مطابق میسوری کی گرینڈ جیوری کی جانب سے رواں ہفتے کے اوائل میں اگست میں 18سالہ مائیکل برائون کو ہلاک کرنے والے سفید فام پولیس اہلکار کو بے گناہ قرار دینے کے بعد امریکا بھر میں مظاہروں میں تیزی آگئی۔
پیر کو افسر ڈیرم ویلسن پر الزامات عائد کیے جانے کے بعد لوٹ مار اور فائرنگ کے واقعات رونما ہوئے، دوسری جانب تشدد کے خلاف اقوام متحدہ کی کمیٹی نے اوباما انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ نوجوان کے قتل اور تشدد کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کروائی جائے۔
پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں درجنوں افراد زخمی ہوگئے جبکہ متعدد کو گرفتار کر لیا گیا، عالمی میڈیا کے مطابق میسوری کی گرینڈ جیوری کی جانب سے رواں ہفتے کے اوائل میں اگست میں 18سالہ مائیکل برائون کو ہلاک کرنے والے سفید فام پولیس اہلکار کو بے گناہ قرار دینے کے بعد امریکا بھر میں مظاہروں میں تیزی آگئی۔
پیر کو افسر ڈیرم ویلسن پر الزامات عائد کیے جانے کے بعد لوٹ مار اور فائرنگ کے واقعات رونما ہوئے، دوسری جانب تشدد کے خلاف اقوام متحدہ کی کمیٹی نے اوباما انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ نوجوان کے قتل اور تشدد کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کروائی جائے۔