شام میں لڑائی 23ہلاک حلب کا تاریخی بازار جل کر راکھ
دمشق میںایک چیک پوائنٹ پرحملے اورکردشہرقمیشلی میں کاربم پھٹنے سے17 سرکاری فوجی مارے گئے،دوہیلی کاپٹربھی تباہ
شام میں حکومتی افواج اورمخالفین کے درمیان جھڑپوں میں اتوارکو17 سرکاری فوجیوں سمیت کم ازکم23 افرادہلاک ہوگئے جبکہ حلب شہرکاتاریخی بازارجل کرراکھ ہوگیا۔
کردشہرقمیشلی میں ایک کاربم دھماکے میں سرکاری فوج نے 8 اہلکارہلاک،15 زخمی ہوگئے۔دھماکے کے بعد اس علاقے میں فائرنگ کی آوازیں بھی آتی رہیں۔یہ شہراب تک حملوں سے محفوظ تھا۔ادھرحلب میں بھی شدیدلڑائی ہوتی رہی۔نواحی ایئرپورٹ پرباغیوں کے مارٹرحملے سے دوہیلی کاپٹرتباہ ہوگئے۔دمشق میں ایک چیک پوائنٹ پرباغیوں کے حملے میں 9 فوجی ہلاک ہوگئے۔حکومتی فوجوں اور باغیوں کے درمیان جھڑپوں سے حلب کا قدیم بازار ''سوق''جل کرراکھ ہوگیاہے۔ یہ بازار مشرقِ وسطیٰ کے قدیم ترین بازاروں میں سے ایک تھا۔یونیسکو نے حلب شہر کے قدیم حصے کو عالمی ورثہ قرار دے رکھا ہے۔بازار کی دکانیں تیرھویں صدی میں بنائے گئے بلند قلعے کے نیچے واقع ہیں۔
کردشہرقمیشلی میں ایک کاربم دھماکے میں سرکاری فوج نے 8 اہلکارہلاک،15 زخمی ہوگئے۔دھماکے کے بعد اس علاقے میں فائرنگ کی آوازیں بھی آتی رہیں۔یہ شہراب تک حملوں سے محفوظ تھا۔ادھرحلب میں بھی شدیدلڑائی ہوتی رہی۔نواحی ایئرپورٹ پرباغیوں کے مارٹرحملے سے دوہیلی کاپٹرتباہ ہوگئے۔دمشق میں ایک چیک پوائنٹ پرباغیوں کے حملے میں 9 فوجی ہلاک ہوگئے۔حکومتی فوجوں اور باغیوں کے درمیان جھڑپوں سے حلب کا قدیم بازار ''سوق''جل کرراکھ ہوگیاہے۔ یہ بازار مشرقِ وسطیٰ کے قدیم ترین بازاروں میں سے ایک تھا۔یونیسکو نے حلب شہر کے قدیم حصے کو عالمی ورثہ قرار دے رکھا ہے۔بازار کی دکانیں تیرھویں صدی میں بنائے گئے بلند قلعے کے نیچے واقع ہیں۔