برطانیہ میں سب سے زیادہ تعصب کا نشانہ مسلمانوں کو بنایا جاتا ہے تحقیق

اعلیٰ تعلیم یافتہ اورانتہائی قابل مسلمان بھی نوکری کے حوالے سے برطانوی کمپنیوں کے تعصب کا نشانہ بنتے ہیں،تحقیق


ویب ڈیسک November 30, 2014
برطانیہ میں مسلمانوں کے ساتھ تعصب کا سلسلہ جاری رہا تو اس سے دیگر کمیونیٹیز کے درمیان ہم آہنگی پرگہرے اثرات مرتب ہوں گے،تحقیق فوٹو:فائل

ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ برطانیہ میں کسی بھی اقلیتی گروپ کے مقابلے میں مسلمانوں کو نوکری کے حوالے سے سب سے زیادہ تعصب کا نشانہ بنایاجاتا ہے۔

برطانیہ کی برسٹل یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق ملک میں بسنے والی کسی بھی کمیونٹی کے مقابلے میں مسلمانوں کے ساتھ نوکری کے حوالے سے امتیازی سلوک برتا جاتا ہے اورانہیں تعصب کا نشانا بناتے ہوئے نوکری کرنے کے سب سے کم مواقع فراہم کئے جاتے ہیں۔ برسٹل یونی ورسٹی میں تعینات شعبہ سماجیات کے سینئر پروفیسرز نبیل خطاب اور ران جانسٹن نے نیشنل اسٹیٹسٹک لیبر فورس سروے کے حاصل کردہ اعدادو شمار کے حوالے سے اپنی تحقیق میں کہا کہ برطانیہ میں مسلمانوں کو ملک میں بسنے والی دیگر 14 نسلی و مذہبی اقلیتوں کے مقابلے میں 75 فیصد کم نوکری کے مواقع دستیاب ہوتے ہیں جب کہ مسلم خواتین کو عیسائی خواتین کے مقابلے میں65 فیصد کم نوکری کے مواقع فراہم کئے جاتے ہیں۔

نبیل خطاب کا کہنا تھا کہ اس طرح کے طرز عمل کے باعث اعلیٰ تعلیم یافتہ اورانتہائی قابل مسلمانوں کو بھی کمپنیوں کی جانب سے نظرانداز کیا جاتا ہے اور اگر یہ سلسلہ اسی طرح چلتا رہا تو اس سے برطانیہ میں بسنے والی دیگر برادریوں کے درمیان ہم آہنگی پرگہرے اثرات مرتب ہوں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں