حکومت نے پلان ’’سی‘‘ نہ مانا تو پھر انہیں پورا قاعدہ پڑھانا پڑے گا چوہدری برادران
آصف زرداری کے اچھے کھلاڑی ہونے میں کوئی شک نہیں لیکن پارلیمنٹ میں اس وقت اپوزیشن جماعتیں نہیں، صدر مسلم لیگ (ق)
پاکستان مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین کہتے ہیں کہ حکومت اس وقت تنہا ہے اور ان کے بنائے پل جلد ہی گرنے والے ہیں۔
لاہور میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی عیادت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری کے اچھے کھلاڑی ہونے میں کوئی شک نہیں، پارلیمنٹ میں اس وقت اپوزیشن جماعتیں نہیں ہیں، پیپلزپارٹی پارلیمنٹ میں کھڑی نہیں بیٹھی ہے، انہوں نے کہا کہ عمران خان صاحب نےکچھ سوچ سمجھ کر ہی پہیہ جام کا پروگرام دیا ہے شائد ان کے پاس اس کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہ ہو۔ حکومت اس وقت تنہا ہے اور ان کے بنائے پل جلد ہی گرنے والے ہیں۔
چوہدری پرویز الہی کا کہنا تھا کہ اگرانتخابات میں دھاندلی نہیں ہوئی تو مسلم لیگ (ن) تحقیقات کیوں نہیں کروارہی اور اگر انہوں نے پلان ''سی'' والی بات نہ مانی تو پھر انہیں پورا قاعدہ پڑھانا پڑے گا۔ نواز شریف کے ساتھ موجود لوگوں میں کوئی بھی انہیں یہ سمجھانا والا نہیں کہ موجودہ ڈیڈ لاک ان کے حق میں نہیں، اور وہ خود بھی یہ سمجھنا نہیں چاہتے۔ وہ بات تو انصاف کی کرتے ہیں لیکن جب گھر پر انصاف کا وقت آتا ہے تو بے گناہ لوگوں کے قتل کا مقدمہ درج کرنے نہیں دیا جاتا، ایف آئی آر درج ہوتی ہے تو مدعی کی خواہش کے مطابق تحقیقات نہیں کی جاتیں۔
اس موقع پر پاکستان عوامی تحریک کے سیکریٹری اطلاعات خرم نواز گنڈاپور کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی شفاف تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی کی تشکیل کے لئے ان کی جماعت کی جانب سے چند نام دیئے گئے تھے جبکہ حکومت نے بھی چند نام تجویز کئے تھے۔ ہمارے نام رد کردیئے گئے لیکن جب ہم نے ان کے مجوزہ ناموں میں ایک پر اتفاق کیا تو وہ اس سے بھی پھر گئے۔
لاہور میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی عیادت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری کے اچھے کھلاڑی ہونے میں کوئی شک نہیں، پارلیمنٹ میں اس وقت اپوزیشن جماعتیں نہیں ہیں، پیپلزپارٹی پارلیمنٹ میں کھڑی نہیں بیٹھی ہے، انہوں نے کہا کہ عمران خان صاحب نےکچھ سوچ سمجھ کر ہی پہیہ جام کا پروگرام دیا ہے شائد ان کے پاس اس کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہ ہو۔ حکومت اس وقت تنہا ہے اور ان کے بنائے پل جلد ہی گرنے والے ہیں۔
چوہدری پرویز الہی کا کہنا تھا کہ اگرانتخابات میں دھاندلی نہیں ہوئی تو مسلم لیگ (ن) تحقیقات کیوں نہیں کروارہی اور اگر انہوں نے پلان ''سی'' والی بات نہ مانی تو پھر انہیں پورا قاعدہ پڑھانا پڑے گا۔ نواز شریف کے ساتھ موجود لوگوں میں کوئی بھی انہیں یہ سمجھانا والا نہیں کہ موجودہ ڈیڈ لاک ان کے حق میں نہیں، اور وہ خود بھی یہ سمجھنا نہیں چاہتے۔ وہ بات تو انصاف کی کرتے ہیں لیکن جب گھر پر انصاف کا وقت آتا ہے تو بے گناہ لوگوں کے قتل کا مقدمہ درج کرنے نہیں دیا جاتا، ایف آئی آر درج ہوتی ہے تو مدعی کی خواہش کے مطابق تحقیقات نہیں کی جاتیں۔
اس موقع پر پاکستان عوامی تحریک کے سیکریٹری اطلاعات خرم نواز گنڈاپور کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی شفاف تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی کی تشکیل کے لئے ان کی جماعت کی جانب سے چند نام دیئے گئے تھے جبکہ حکومت نے بھی چند نام تجویز کئے تھے۔ ہمارے نام رد کردیئے گئے لیکن جب ہم نے ان کے مجوزہ ناموں میں ایک پر اتفاق کیا تو وہ اس سے بھی پھر گئے۔