ایبولا وائرس کی علامات ظاہر ہونے پر مسافر جناح اسپتال منتقل

ہارون لائبیریا سے کراچی پہنچا تھا، تیز بخار کی نشاندہی تھرمل اسکینر نے کی تھی

ایئرپورٹ سے تحویل میں لے کر آئسولیشن وارڈ منتقل کیا گیا، اسپتال انتظامیہ میں کھلبلی۔ فوٹو: فائل

کراچی میں ایبولا وائرس کا ممکنہ پہلامریض سامنے آگیا،مریض کا نام ہارون اور عمر 45 سال ہے، متاثرہ شخص کا تعلق ملیر سے ہے اور وہ قطر کے راستے لائبیریا سے کراچی پہنچا تھا جہاں ایئرپورٹ پرتھرمل اسکینر میں مذکورہ شخص کوتیزبخارکی علامات ظاہرکی گئی جس کے بعد متاثرہ شخص کوایبولاوائرس کی ظاہری علامات پر ایئرپورٹ حکام نے فوری تحویل میں لے لیا جس کی اطلاع محکمہ صحت کے حکام کو دی، ہارون کو جناح اسپتال کے آئسولیشن یونٹ منتقل کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق ملیرکا رہائشی ہارون جوایک سال قبل لائیبریا ملازمت کیلیے گیا تھا، پیرکی صبح قطر ایئرویزکے ذریعے سے کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پرپہنچاجہاں اسے ایئرپورٹ پر نصب تھرمل اسکینر کے ذریعے گزرا گیا جس میں تیز بخار کی نشاندہی کی گئی، ایئرپورٹ پر موجودہ نیشنل ریگولیشن اینڈ سروسز وفاقی وزارت صحت کے حکام اور ماتحت ڈاکٹروں نے مسافر ہارون کودوبار تھرمل اسکینرسے گزارا، دوبارہ بخارکی نشاندہی پر اس کے سفری دستاویزات چیک کیے اوربخار کی کیفیت بھی چیک کی۔


ہارون کو درجہ حرارت 103 ڈگری تک تھا جس کی اطلاع ایئرپورٹ حکام نے محکمہ صحت اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کے حکام کو دی، مریض کوفوری طورپر جناح اسپتال میں منتقل کرنے کی ہدایت دی گئی لیکن ایئرپورٹ حکام کے پاس کوئی حفاظتی اقدامات یا سامان نہیں تھا، مشتبہ مریض ہارون کوپیرکی صبح جناح اسپتال لایا گیا جب جناح اسپتال انتظامیہ کو مشتبہ ایبولا وائرس مریض کو منتقل کرنے کو کہا گیا تواسپتال انتظامیہ میں کھلبلی مچ گئی کیونکہ جناح اسپتال انتظامیہ کوحفاظتی سامان فراہم نہیں کیا گیا، اسپتال انتظامیہ نے مریض کودوسرے اسپتال منتقل کرنے کے لیے کہالیکن محکمہ صحت کی جانب سے اسپتال انتظامیہ کو آئسولیشن وارڈ میں رکھنے کی ہدایت کی۔

کراچی پہنچنے والا مشتبہ ایبولاوائرس کا پہلا مریض ہارون ایک سال قبل لائبیریا ملازمت کیلیے گیاتھا، ہارون لائبیریا کے شہر کلے اینڈ بنسن انٹرسیکشن مونورویا لائبیریا میں رہائش پذیرتھا جہاں وہ جنریٹرکے اسپرپارٹس بنانے والی فیکٹری میں کام کرتا ہے، ہارون کے اہل خانہ سلیم ہاؤسنگ پروجیکٹ ہاؤس نمبر 35/331 ملت ٹاؤن میں رہائش ہیں، ہارون 29 نومبر کو لائبیریا سے کراچی پہنچنے کیلیے اپنا سفر کیا تھا وہ قطرائیرویزکے ذریعے پہلے موروکو گیا بعد ازاں قطرسے براہ راستہ دوبئی اورکراچی ائیرپورٹ پیرکی صبح پہنچا۔

کراچی میں ایبولا وائرس کا مشتبہ مریض سامنے آنے کے بعد محکمہ صحت کی 27 رکنی اسٹیئرنگ کمیٹی کے ماہرین کااجلاس(آج) منگل کو طلب کرلیا گیا جس کی صدارت سیکریٹری صحت اقبال درانی کرینگے، دریں اثنا معلوم ہوا ہے کہ جناح اسپتال کے آئی سولیشن یونٹ میں زیر علاج مشتبہ ایبولا کے مریض کے نمونے اسپتال انتظامیہ اور عملے نے نہیں لیے، جناح اسپتال کی جوائنٹ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی نے بتایا کہ مشتبہ مریض کامعائنہ اور ٹیسٹ حاصل کرنے کیلیے سامان بھی فراہم نہیںکیا گیا،مریض کے نمونے ریپڈرسپانس عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کی ٹٰیم پیر کی رات نمونے حاصل کریگی۔
Load Next Story