بھارت سے دو طرفہ مذاکرات کی بحالی کی فی الحال کوئی توقع نہیں سرتاج عزیز

بھارت نے خود مذاکرات منسوخ کئے تھے اور اب یہ اُس کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہی اس کا دوبارہ آغاز کرے، مشیر خارجہ

نریندرمودی کی حکومت کے قیام کے بعد بھارت کے ساتھ مذاکراتی عمل میں پیشرفت نہیں ہوئی، سرتاج عزیز فوٹو: فائل

مشیر خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز کہتے ہیں کہ بھارت نے خود مذاکرات منسوخ کئے تھے اور اب یہ اُس کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کا دوبارہ آغاز کرے تاہم بھارت کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات کی بحالی کے سلسلے میں فوری طور پر کسی پیش رفت کی توقع نہیں ہے۔


اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ملک میں ترقی اور خوشحالی کے لئے سیاسی استحکام بہت ضروری ہے، دھرنوں اور احتجاج کی سیاست سے سرمایہ کاری میں کمی آئی ہے، امید ہے آئندہ دنوں میں ملک سیاسی استحکام آئے گا، ملک میں غربت کے خاتمے اور ترقی کے لئے وژن 2025 وضع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بین الاقوامی سطح پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن بھارت اسے دہشتگردی سے جوڑ کر اس کے حل سے بھاگ رہا ہے۔

سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ باہمی احترام اور وقار کی بنیاد پر تعلقات چاہتا ہے۔ نریندر مودی کی حکومت کے قیام کے بعد بھارت کے ساتھ مذاکراتی عمل میں پیشرفت نہیں ہوئی۔ بھارت نے خود مذاکرات منسوخ کئے تھے اور اب یہ اُس کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہی اس کا دوبارہ آغاز کرے تاہم بھارت کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات کی بحالی کے سلسلے میں فوری طور پر کسی پیش رفت کی توقع نہیں ہے۔
Load Next Story