اسلام آباد کوئی سومناتھ کا مندر نہیں جس پر حملے کی باتیں کی جارہی ہیں آصف زرداری
پارٹی کےایسے لیڈرجو ایک کونے میں پڑے تھے انہیں اعلیٰ مقام دیا مگروہ پھر بھی گروپ بنانا چاہتے ہیں،شریک چیرمن پیپلزپارٹی
پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین اور سابق صدر آصف زرداری کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کوئی سومناتھ کا مندر نہیں جس پر حملے کی باتیں کی جارہی ہیں وہاں ایک جمہوری پارلیمنٹ ہے جس میں فیصلے ہوتے ہیں۔
لاہور میں پیپلزپارٹی کے یوم تاسیس کے موقع پر ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ ہم نے ملک بنانا ہے اور آنے والی نسلوں کے لئے کام کرنا ہے اس لیے ہم ملک جام نہیں کرسکتے اور اسلام آباد کوئی سومناتھ کا مندر نہیں جس پر حملے کی باتیں کی جارہی ہیں وہاں ایک جمہوری پارلیمنٹ ہے جہاں فیصلے ہوتے ہیں، پارلیمنٹ اور ہمارے جمہوری نظام میں خامیاں ضرور ہیں جو دنیا کی اچھی سے اچھی جمہوریت میں بھی ہوتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ قوموں پر مشکلات آتی ہیں تو لیڈر شپ کا کام ہے کہ وہ ایسے موقعوں پر صحیح فیصلے کرے، ہم نے جمہوریت کی بقا رکھی اور اس کے باوجود سسٹم کو توڑنے نہیں دیا کہ ہمیں بھی اس سے شکایتیں ہیں مگر ہمیں اپنی شکایات کو بھی ساتھ رکھ کر آگے چلنا ہے اور جمہوریت میں ایسی روایتیں قائم رکھنا ہیں۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے کردار اور برداشت سے ثابت کردیا ہے کہ اور لوگوں کو سیاست میں بہت کچھ سیکھنے کی ضرورت ہے،ہم نے آنے والی نسلوں سے ملک بنانے کا وعدہ کیا ہے اس لیے کوئی غلط فیصلہ نہیں کرسکتے کیونکہ عوام کا ہم پر بہت بڑا وزن اور شہیدوں کا قرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے ''گو بابا گو'' کا نعرہ ہم نے لگایا،عمران خان نے 20 سال بعد گو کا نعرہ شروع کیا جب کہ ہم نے صرف گو گو نہیں کرنا سیاست کرنا ہے،ہمارے دل میں آج بھی سقوطِ ڈھاکا کا درد ہے لیکن عمران خان کی سوچ سیاسی نہیں اس لیے انہیں یہ تاریخیں یاد نہیں رہتیں ، سیاست میں بہت سی چیزیں دیکھ کر اور پھونک پھونک کر قدم رکھنا پڑتا ہے۔
آصف زرداری نے کہا کہ پارٹی کے تمام ورکرز دھڑے بنانے والوں کے نہیں بلکہ میرے ساتھ ہیں، پارٹی کی ٹکٹیں مجھے دینا ہے تو وہ کیوں آپس میں لڑرہے ہیں، میں نے پارٹی کے ایسے لیڈروں کو جو ایک کونے میں پڑے تھے انہیں اعلیٰ مقام دیا مگر وہ پھر بھی گروپ بنانا چاہتے ہیں اور اگر کوئی پارٹی میں رہ کر بے لوث خدمت نہیں کرسکتا تو امپائر کی انگلی اٹھنے کا انتظار کرنے والوں کے ساتھ چلا جائے ہمیں ان کی کوئی ضرورت نہیں۔
لاہور میں پیپلزپارٹی کے یوم تاسیس کے موقع پر ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ ہم نے ملک بنانا ہے اور آنے والی نسلوں کے لئے کام کرنا ہے اس لیے ہم ملک جام نہیں کرسکتے اور اسلام آباد کوئی سومناتھ کا مندر نہیں جس پر حملے کی باتیں کی جارہی ہیں وہاں ایک جمہوری پارلیمنٹ ہے جہاں فیصلے ہوتے ہیں، پارلیمنٹ اور ہمارے جمہوری نظام میں خامیاں ضرور ہیں جو دنیا کی اچھی سے اچھی جمہوریت میں بھی ہوتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ قوموں پر مشکلات آتی ہیں تو لیڈر شپ کا کام ہے کہ وہ ایسے موقعوں پر صحیح فیصلے کرے، ہم نے جمہوریت کی بقا رکھی اور اس کے باوجود سسٹم کو توڑنے نہیں دیا کہ ہمیں بھی اس سے شکایتیں ہیں مگر ہمیں اپنی شکایات کو بھی ساتھ رکھ کر آگے چلنا ہے اور جمہوریت میں ایسی روایتیں قائم رکھنا ہیں۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے کردار اور برداشت سے ثابت کردیا ہے کہ اور لوگوں کو سیاست میں بہت کچھ سیکھنے کی ضرورت ہے،ہم نے آنے والی نسلوں سے ملک بنانے کا وعدہ کیا ہے اس لیے کوئی غلط فیصلہ نہیں کرسکتے کیونکہ عوام کا ہم پر بہت بڑا وزن اور شہیدوں کا قرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے ''گو بابا گو'' کا نعرہ ہم نے لگایا،عمران خان نے 20 سال بعد گو کا نعرہ شروع کیا جب کہ ہم نے صرف گو گو نہیں کرنا سیاست کرنا ہے،ہمارے دل میں آج بھی سقوطِ ڈھاکا کا درد ہے لیکن عمران خان کی سوچ سیاسی نہیں اس لیے انہیں یہ تاریخیں یاد نہیں رہتیں ، سیاست میں بہت سی چیزیں دیکھ کر اور پھونک پھونک کر قدم رکھنا پڑتا ہے۔
آصف زرداری نے کہا کہ پارٹی کے تمام ورکرز دھڑے بنانے والوں کے نہیں بلکہ میرے ساتھ ہیں، پارٹی کی ٹکٹیں مجھے دینا ہے تو وہ کیوں آپس میں لڑرہے ہیں، میں نے پارٹی کے ایسے لیڈروں کو جو ایک کونے میں پڑے تھے انہیں اعلیٰ مقام دیا مگر وہ پھر بھی گروپ بنانا چاہتے ہیں اور اگر کوئی پارٹی میں رہ کر بے لوث خدمت نہیں کرسکتا تو امپائر کی انگلی اٹھنے کا انتظار کرنے والوں کے ساتھ چلا جائے ہمیں ان کی کوئی ضرورت نہیں۔