ایبولا وائرس کی تشخیص کیلیے کراچی میں لیب قائم کرنے کا فیصلہ
عالمی ادارہ صحت سندھ میں تمام ای ڈی اوز ہیلتھ سمیت دیگر افسران کو تربیت دے گا۔
صوبائی محکمہ صحت کراچی میں ایبولاوائرس سمیت دیگر وائرل کی تشخیص کیلیے لیبارٹری قائم کریگا، اوجھا انسٹیٹیوٹ میں ممکنہ متاثرہ مریضوں کو منتقل کیا جائے گا۔
عالمی ادارہ صحت سندھ میں تمام ای ڈی اوز ہیلتھ سمیت دیگر افسران کو تربیت دے گا، اس بات کا فیصلہ منگل کو سیکریٹری صحت اقبال درانی کی سربراہی میں ایبولا اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں کیاگیا جس میں عالمی ادارہ صحت، یونیسف، ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز ڈاکٹر ظفر اعجاز، ڈاکٹرشاہانہ عروج کاظمی،جناح اسپتال کی سربراہ پروفیسر تسنیم احسن، آغا خاں اسپتال کی عافیہ ظفر، سروسزاسپتال، سول اسپتال، ایئرپورٹ پر تعینات ہیلتھ افسران سمیت دیگر نے شرکت کی۔
اجلاس میں عالمی ادارہ صحت سے مزید درخواست کی گئی کہ وہ محکمہ صحت کوایبولا وائرس کے ممکنہ مریضوں کے علاج کیلیے ڈاکٹروں اور دیگر عملے کو خصوصی لباس سمیت دیگر حفاظتی سامان فراہم کرے، اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ کراچی میں ممکنہ مریضوں کا داخلی راستہ کراچی ایئرپورٹ ہے ،کراچی ایئرپورٹ پر محکمہ صحت کے مزید اہلکاروں کو تعینات کیاجائیگا، ممکنہ علامات میں آنے والے مسافروں کو 21دن تک آئی سولیشن میں رکھا جائے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ ایبولا وائرس کے مرض جاں بحق ہونے والے مریض کی تدفین کیلیے عالمی ادارہ صحت کو مطلع کیاجائے کیونکہ ایسے مریض کی تدفین BURIAL ٹیم اپنی نگرانی میں کرائے گی، اجلاس میں محکمہ صحت کو ریپڈٹیسٹ کٹس کی فراہمی کا بھی فیصلہ کیاگیا ہے، بعدازاں اجلاس کے شرکا عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کے ہمراہ کراچی ائیرپورٹ بھی گئے جہاں کیے جانے والے حفاظتی اقدامات کو ناکافی قرار دیا گیا اور ہدایت دی گئی کہ ائیرپورٹ پر مزید ٹھوس اورموثرا قدامات کیے جائیں۔
عالمی ادارہ صحت سندھ میں تمام ای ڈی اوز ہیلتھ سمیت دیگر افسران کو تربیت دے گا، اس بات کا فیصلہ منگل کو سیکریٹری صحت اقبال درانی کی سربراہی میں ایبولا اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں کیاگیا جس میں عالمی ادارہ صحت، یونیسف، ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز ڈاکٹر ظفر اعجاز، ڈاکٹرشاہانہ عروج کاظمی،جناح اسپتال کی سربراہ پروفیسر تسنیم احسن، آغا خاں اسپتال کی عافیہ ظفر، سروسزاسپتال، سول اسپتال، ایئرپورٹ پر تعینات ہیلتھ افسران سمیت دیگر نے شرکت کی۔
اجلاس میں عالمی ادارہ صحت سے مزید درخواست کی گئی کہ وہ محکمہ صحت کوایبولا وائرس کے ممکنہ مریضوں کے علاج کیلیے ڈاکٹروں اور دیگر عملے کو خصوصی لباس سمیت دیگر حفاظتی سامان فراہم کرے، اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ کراچی میں ممکنہ مریضوں کا داخلی راستہ کراچی ایئرپورٹ ہے ،کراچی ایئرپورٹ پر محکمہ صحت کے مزید اہلکاروں کو تعینات کیاجائیگا، ممکنہ علامات میں آنے والے مسافروں کو 21دن تک آئی سولیشن میں رکھا جائے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ ایبولا وائرس کے مرض جاں بحق ہونے والے مریض کی تدفین کیلیے عالمی ادارہ صحت کو مطلع کیاجائے کیونکہ ایسے مریض کی تدفین BURIAL ٹیم اپنی نگرانی میں کرائے گی، اجلاس میں محکمہ صحت کو ریپڈٹیسٹ کٹس کی فراہمی کا بھی فیصلہ کیاگیا ہے، بعدازاں اجلاس کے شرکا عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کے ہمراہ کراچی ائیرپورٹ بھی گئے جہاں کیے جانے والے حفاظتی اقدامات کو ناکافی قرار دیا گیا اور ہدایت دی گئی کہ ائیرپورٹ پر مزید ٹھوس اورموثرا قدامات کیے جائیں۔