آزاد فلسطینی ریاست فرانسیسی پارلیمنٹ کا صائب فیصلہ

فرانس کی قومی اسمبلی میں فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرنے کے حق میں 339 اور مخالفت میں 151 ووٹ ڈالے گئے ۔

فلسطین اب صرف امت مسلمہ کا مسئلہ نہیں رہا ، بلکہ اقوام عالم کا مسئلہ بن چکا ہے ،عالمی برادری چاہتی ہے کہ یہ مسئلہ جلد ازجلد حل ہو۔ فوٹو : فائل

فلسطینیوں کے موقف کو عالمی سطح پر پذیرائی مل رہی ہے ۔ منگل کو فرانسیسی پارلیمنٹ نے فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرنے کا تاریخی فیصلہ کیا ہے کیونکہ مسئلہ فلسطین اب صرف امت مسلمہ کا مسئلہ نہیں رہا ، بلکہ اقوام عالم کا مسئلہ بن چکا ہے ،عالمی برادری چاہتی ہے کہ یہ مسئلہ جلد ازجلد حل ہو ، لیکن اس کی راہ میں اسرائیل اور امریکا کے جارحانہ رویے رکاوٹ بنے ہوئے ہیں ۔ فرانس کی قومی اسمبلی میں فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرنے کے حق میں 339 اور مخالفت میں 151 ووٹ ڈالے گئے ۔


اگرچہ اس فیصلے کو فرانسیسی حکومت ماننے کی پابند نہیں لیکن قوی امید ہے کہ وہ اپنے پارلیمنٹرینز کی رائے کا احترام کرتے ہوئے اس فیصلے کی توثیق کردے گی ۔اس سے قبل برطانیہ اوراسپین کی پارلیمنٹس نے بھی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرلیا تھا جب کہ سویڈن حکومت نے باقاعدہ طورپر فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کیا ہے۔ عالمی انسانی حقوق اور محکوم قوم کے آزادی کے بنیادی حق کو تسلیم کرنا بلاشبہ ایک مستحسن فیصلہ قرار دیا جاسکتا ہے ، تاہم اس سچائی سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ اقوام متحدہ فلسطین کے مسئلے کو حل کرانے میں ناکام رہا ہے ، یہی وجہ ہے کہ اسرائیل کے مظالم روزبروز بڑھتے جا رہے ہیں کوئی ایسا ہاتھ نہیں ہے ، جو دست قاتل کو روک سکے بلکہ ظلم کی حد تو یہ ہے کہ امریکا جیسی سپرپاور اسرائیل کی پشت پناہی کر رہی ہے ، جب بھی عالمی رائے عامہ اسے حل کرنے کے لیے سلامتی کونسل میں رائے شماری کی قرارداد لاتی ہے اسے امریکا ویٹو کردیتا ہے۔

دوسری جانب پیرس میں اسرائیلی سفارت خانے کے ترجمان نے دھمکی دی ہے کہ فرانسیسی پارلیمنٹ کے فلسطین کے حق میں ووٹ پڑنے سے امن کا عمل متاثرہوگا اور اس سے علاقے میں غلط پیغام جائے گا۔اسے کہتے ہیں ظالم کی ہٹ دھرمی اور بے شرمی ۔نہتے فلسطینیوں پر اسرائیل کے مظالم کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ، وہ جو اپنے دیس میں بے وطن اور دربدر ہیں،جلد آزادی کا بنیادی حق اور نعمت حاصل کرلیں گے ، ایسے فیصلے صائب اور لائق تحسین ہیں جو فلسطینیوں کی رائے کو تقویت دیں ۔
Load Next Story