ایکشن درست نہیں ہوا سعید کا ٹیسٹ کرانا خطرناک ہوگا چیئر مین بورڈ

ناکامی کی صورت میں ایک سالہ پابندی کی زد میں آ سکتے ہیں، وطن واپس آ کر ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کی ہدایت کر دی


Numainda Khususi December 04, 2014
ناکامی کی صورت میں ایک سالہ پابندی کی زد میں آ سکتے ہیں،وطن واپس آ کر ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کی ہدایت کر دی فوٹو: فائل

چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے کہا ہے کہ سعید اجمل کا بولنگ ایکشن اب بھی مقررہ حد میں نہیں آیا، ایسے میں ان کا آئی سی سی سے ٹیسٹ کرانا خطرناک ہو گا، ناکامی کی صورت میں وہ ایک سالہ پابندی کی زد میں آ سکتے ہیں، بورڈ نے انھیں وطن واپس آ کر ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کی ہدایت کر دی ہے۔

نمائندہ ''ایکسپریس'' کو خصوصی انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ ثقلین مشتاق، محمد اکرم اور مشتاق احمد سے رہنمائی لینے کے بعد سعید اجمل برطانیہ گئے،اس وقت انھوں نے بتایا کہ کہنی کا خم 40 سے 20 کے قریب آ گیا لیکن یہ بھی مقررہ حد سے 5 ڈگری زیادہ تھا، لفبرا میں ان کا غیر رسمی ٹیسٹ ہوا جس میں ہمیں بتایا گیا کہ 20 سے کم ہو کر18،19 تک آ گیا جب کہ ''دوسرا'' گیند کے وقت اس سے بھی زیادہ تھا، وہاں سے جانے کے بعد بھی وہ مقررہ حد میں نہیں آیا، پھر سعید اجمل کا مجھے فون آیا کہ میں نے ایکشن پر مزید کام کیا ثقلین مشتاق بھی یہاں ہیں، اب میں ٹیسٹ پاس کرنے کے حوالے سے مطمئن ہوں، لہذا آئی سی سی کو ٹیسٹ دینے دیں، شہریار خان نے کہا کہ اسپنر نے یہ بھی بتایا کہ وہ لفبرا میں ایک اور ٹیسٹ کروا رہے ہیں۔

انھوں نے مشینز کے بغیر ٹیسٹ دیا لیکن ہمیں رپورٹ یہ آئی کہ کوئی خاص فرق نظر نہیں آ رہا اور اب بھی 18،19ڈگری کے درمیان ہی ہے،یعنی وہ بدستور مطلوبہ حد سے زیادہ ہیں، اب سعید کارڈف جا کر ایک اور غیر رسمی ٹیسٹ کرانا چاہتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اگر وہاں سے کلیئرنس ملے تو کونسل کا ٹیسٹ بھی ہونے دیں، وہ ٹیسٹ بدھ کو ہونا تھا، مشینز کے ذریعے حقیقت کا اندازہ لگانا بے حد ضروری ہے، بصورت دیگر ٹیسٹ کرانا خطرناک ثابت ہو گا کیونکہ ناکامی کی صورت میں ایک سال کی پابندی لگ جائے گی۔

چیئرمین بورڈ نے کہا کہ ہم سعید اجمل سے کہہ رہے ہیں کہ پاکستان آ کر قائد اعظم ٹرافی میں حصہ لیں کیونکہ لیب کی بات کچھ اور گراؤنڈ میں کھیلتے ہوئے الگ ہوتی ہے، اگر میچ میں بولنگ کرتے ہوئے بہتری لگی تو ٹیسٹ کرا لیں ورنہ انتظار کرنا مناسب ہوگا، سعید اجمل کی خواہش ہے کہ فوراً ٹیسٹ کرا لیں لیکن ہم نہیں سمجھتے کہ ابھی وہ اس کے لیے تیار ہیں۔

اس سوال پر کہ جب بورڈ مطمئن نہیں ہے تو آئی سی سی کو ٹیسٹ کے لیے ای میل کیوں بھیجی، چیئرمین بورڈ نے کہا کہ وہ تو ہم نے طریقہ کار کا آغاز کیا کہ ہم تیار ہیں،اس دوران میں ہم چاہتے ہیں کہ وہ وطن آکر ڈومیسٹک ایونٹس میں حصہ لے، میچ کنڈیشنز میں جائزہ لیا جائے کہ وہ نئے ایکشن سے کیا ماضی جیسا کارآمد بولر ہے یا نہیں، اس کے بعد ہم ورلڈکپ میں کھلانے کا فیصلہ کریں گے، ویسے بھی حتمی اسکواڈ کا اعلان تو 15 جنوری تک کرنا ہے لہذاہمارے پاس وقت باقی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔