وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن بنانے پر حکومت کو کوئی اعتراض نہیں اوراگر تحریک انصاف چاہے تو اتوار سے مذاکرات شروع ہوسکتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف سے مذاکرات کے لئے پہلے بھی تیار تھے، تیار ہیں اور تیار رہیں گے جب کہ انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے پی ٹی آئی کے جوڈیشل کمیشن کے مطالبے پر حکومت کو کوئی اعتراض نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی آرڈیننس کے ذریعے جوڈیشل کمیشن بنایا گیا تو مسئلہ حل نہیں ہوگا اس لئے 1956 کے آئین کے تحت بھی جوڈیشل کمیشن بنایا جاسکتا ہے تاہم کمیشن میں آئی ایس آئی یا ایم آئی کے ممبران جوڈیشل کمیشن کا حصہ نہیں ہوسکتے اور اس حوالے سے حکومت کا موقف واضح ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ اگرجوڈیشل کمیشن اپنے فیصلے میں کہہ دے کہ انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی تو ہمارا حکومت میں رہنے کا کوئی جواز نہیں بنتا تاہم جوڈیشل کمیشن بننے کی صورت میں دونوں فریقین کو کھلے دل سے فیصلہ تسلیم کرنا ہوگا اور دھاندلی ثابت نہ ہونے پر تحریک انصاف کو دھرنا ختم کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف سے مذاکرات آئین اور قانون کے مطابق کریں گے اور اس حوالے سے دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی اعتماد میں لیں گے۔