بوریت سے بچنے کے لیے مزاحیہ فلمیں کرتا ہوں شری یاس تالپڑے

میں نے بھی غلطیاں کی ہیں اور مجھے ان غلطیوں کو تسلیم کرنے میں کوئی عار نہیں، شری یاس تالپڑے


Muhammad Imran October 01, 2012
شری یاس تالپڑے کا کہنا ہے کہ میری ترجیح اچھا اسکرپٹ اور مضبوط کردار ہوتا ہے۔ اگر مجھے کسی سنجیدہ فلم میں یہ چیزیں ملیں گی تو میں وہ فلم ضرور کروں گا۔ فوٹو : فائل

KARACHI: شری یاس تالپڑے بھارتی فلمی دنیا کے ان اداکاروں میں شامل ہے جو ٹیلنٹ میں کسی بھی طرح نام وَر اداکاروں سے کم نہیں۔

اکشے کمار کی ایک ماہ قبل ریلیز ہونے والی فلم'' جوکر'' میں شری یاس تالپڑے نے اکشے کے بھائی ببّن کا رول کیا تھا۔ ہندی فلموں کے دیکھنے والے کئی برس سے اس باصلاحیت اداکار کی فلموں سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔ شری یاس مراٹھی فلم انڈسٹری کا بھی معروف اداکار ہے لیکن اس کے کیریر کا آغاز بولی وڈ ہی سے ہوا تھا۔ فلمی دنیا میں وارد ہونے سے قبل شری یاس کئی برس تک اسٹیج پر اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتا رہا تھا۔ تھیئٹر میں گزارے ہوئے وقت نے اس اداکار کے ٹیلنٹ کو نکھارنے میں اہم کردار ادا کیا۔

2005ء میں ریلیز ہونے والی '' اقبال '' وہ فلم تھی جس نے شری یاس کو بولی وڈ میں پہچان دی۔ اس سے قبل وہ کئی فلموں میں چھوٹے موٹے رول کرچکا تھا۔ ''اقبال'' میں ایک گونگے بہرے لڑکے کے کردار میں شری یاس کی شان دار پرفارمینس نے سبھی کی توجہ حاصل کی تھی۔ بعدازاں '' ویلکم ٹو سجّن پور'' ، '' گول مال ریٹرنز''، ''آگے سے رائٹ''، '' گول مال تھری'' اور '' تین تھے بھائی'' جیسی فلموں نے اس کیریر کو استحکام دیا۔

اس باصلاحیت اداکار کی تازہ ترین فلم '' کمال دھمال مالامال'' ہے جو چند روز قبل ریلیز کی گئی ہے۔
'' کمال دھمال مالامال'' کے ہدایت کار پریا درشن ہیں جب کہ شری یاس کے علاوہ اس فلم کے مرکزی اداکاروں میں نانا پاٹیکر، پریش راول، اوم پوری اور اسرانی شامل ہیں۔ سینیئر اداکاروں کی موجودگی میں، اس فلم میں شری یاس نے بہترین اداکاری کا مظاہرہ کیا ہے۔

شری یاس نے زیادہ تر مزاحیہ فلموں میں اداکاری کی ہے اور ان میں بھی بیشتر ایسی فلمیں ہیں جن کی کاسٹ میں کئی بڑے اداکار شامل تھے۔ عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ملٹی اسٹار کاسٹ پر مبنی فلموں میں اداکار کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا موقع نہیں ملتا اور فلم کی کام یابی کا کریڈٹ بھی اُسے نہیں جاتا، اس لیے کئی اداکار ایسی فلموں میں رول کرنے سے گریز کرتے ہیں، تاہم تالپڑے کے خیالات ان سے مختلف ہیں۔ وہ کہتا ہے،''میں مزاحیہ اور ملٹی اسٹارز کی فلموں میں کام کرنے سے بالکل مطمئن ہوں مگر یہ بھی یاد رکھیے کہ میں تھیئٹر میں وقت گزارنے کے بعد فلم انڈسٹری میں آیا ہوں اور میں نے سنجیدہ فلمیں بھی کی ہیں۔

ایک وقت ایسا آیا تھا جب میں صرف سنجیدہ رول کررہا تھا۔ بوریت سے بچنے کے لیے میں نے مزاحیہ فلموں پر توجہ دینی شروع کی۔ تاہم اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں خود کو مزاح تک محدود کرلوں گا۔ دراصل میری ترجیح اچھا اسکرپٹ اور مضبوط کردار ہوتا ہے۔ اگر مجھے کسی سنجیدہ فلم میں یہ چیزیں ملیں گی تو میں وہ فلم ضرور کروں گا۔ ''

ہر اداکار کی فلمیں ناکامی سے دوچار ہوتی ہیں۔ شری یاس کی چند حالیہ بھی فلمیں شائقین کی توجہ حاصل نہیں کرپائیں۔ ان میں '' ہم تم شبانہ'' اور '' وِل یو میری می؟'' شامل ہیں۔ شری یاس ان فلموں کی مرکزی کاسٹ میں شامل تھا۔ ان فلموں کی ناکامی پر وہ کہتا ہے،'' میں دونوں فلموں کے فلاپ ہونے کی ذمے دار قبول کرتا ہوں۔ آدمی اپنی غلطیوں ہی سے سیکھتا ہے۔ میں نے بھی غلطیاں کی ہیں اور مجھے ان غلطیوں کو تسلیم کرنے میں کوئی عار نہیں۔ ''

شری یاس نے اپنے کیریر کے دوران کئی غلط فیصلے کیے جن کی وجہ سے اس کا کیریر اتار چڑھاؤ کا شکار ہوگیا۔ اس نے کئی غیرمعیاری فلمیں سائن کیں جو بری طرح فلاپ ہوئیں۔ اس بارے میں اداکار نے بتایا،'' دیکھیں کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے کہ اسکرپٹ پڑھنے میں آپ کو بہت دل چسپ محسوس ہوتا ہے اور آپ اس بنیاد پر فلم سائن کرلیتے ہیں، لیکن جب اسکرپٹ کو فلمی قالب میں ڈھالا جاتا ہے تو اس میں وہ بات نہیں رہتی۔ اس بارے میں آپ کچھ نہیں کرسکتے۔ کبھی آپ نئے ڈائریکٹر یا رائٹر کی فلم یہ سوچ کر سائن کرلیتے ہیں کہ نیا بندہ ہے اس نے کہانی پر بہت محنت کی ہوگی یا ڈائریکشن پر بہت محنت کرے گا۔ آپ کا یہ فیصلہ کبھی درست ثابت ہوتا ہے اور کبھی غلط۔ مجھ سے بھی ایسے کئی فیصلے ہوئے اور میں نے ان فیصلوں کے نتائج سے بہت کچھ سیکھا بھی۔ ''

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں