زاہد حامد نےغداری کیس میں خصوصی عدالت کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا

خصوصی عدالت کا 21 نومبر کا فیصلہ قانون کے مطابق نہیں اس لئے اسے کالعدم قرار دیا جائے، درخواست میں موقف


ویب ڈیسک December 06, 2014
خصوصی عدالت نے سنگین غداری کیس میں زاہد حامد کو بھی شریک ملزم بنانے کا حکم دیا تھا، فوٹو: فائل

لاہور: سابق وفاقی وزیر اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما زاہد حامد نے پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت کی جانب سے 21 نومبر کو دیئے گئے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔

سابق وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے خواجہ حارث ایڈووکیٹ کی وساطت سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں وزارت داخلہ، پرویز مشرف اور خصوصی عدالت کوفریق بنایا ہے، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ خصوصی عدالت کا 21 نومبر کا فیصلہ قانون کے مطابق نہیں اس لئے خصوصی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔

واضح رہے کہ 21 نومبر کو خصوصی عدالت نے فیصلہ دیا تھا کہ پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس میں سابق وزیراعظم شوکت عزیز، سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس ریٹائرڈ عبدالحمید ڈوگر اور اس وقت کے وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کو بھی شریک ملزم بنانے کا حکم دیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔