خواتین فٹبالرز نے مصنوعی گھاس پر ورلڈ کپ کے میچز کےانعقاد کو جنسی امتیاز قراد دے دیا
ورلڈ کپ سے قبل انڈر 17 اور انڈر 20 ورلڈ کپ کے مقابلے بھی مصنوعی گھاس کے تحت معنقد کیئے جا چکے ہیں۔ فیفا
کینیڈا میں آئندہ سال کھیلا جانے والا ورلڈ کپ اپنے آغاز سے قبل ہی تنازعات کا شکار ہوگیا ہے اور کئی مشہور خواتین فٹبالرز نے ورلڈ کپ کے میچز کے لیے مصنوعی گراس کی پچز تیار کرنے کو جنسی امتیاز قراردیتے ہوئے سخت احتجاج کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔
مایہ ناز اور مشہور خواتین فٹبالز کا کہنا ہے کہ مصنوعی گھاس پر کھیلنے سے زیادہ کھلاڑیوں کے زخمی ہونے کا خدشہ ہے اس لیے وہ اپنا مقدمہ انسانی حقوق کے ٹرائیبونل میں لے جارہی ہیں تاکہ فیفا اس فیصلے کو تبدیل کرے۔ فیفا نے 2015 میں کینیڈا کے شہر وینکور میں کھیلے جانے والے خواتین فٹبال ورلڈکپ کومصنوعی گھاس پر منعقد کرانے کی منظوری دی ہے۔ فیفا کے جنرل سیکریٹری جیروم والک نے 24 ملکوں کے درمیان ہونے والے ڈراز کی تقریب کے بعد میڈیا سے بات چیت میں کہنا تھا کہ خواتین کے ساتھ کسی بھی قسم کا جنسی امتیازنہیں برتا جا رہا ہے۔چونکہ مصنوی گھاس پر خواتین کے زخمی ہونے کے امکانات کم ہوتے ہیں جس کی وجہ سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے پھر بھی وہ اس پر مزید بحث کے لیے تیار ہیں۔ انکاکہنا تھاکہ ورلڈ کپ سے قبل انڈر 17 اور انڈر 20 ورلڈ کپ کے مقابلے بھی مصنوعی گھاس کے تحت معنقد کیئے جا چکے ہیں۔ واضح رہے کہ مردوں کے فٹبال کے تمام میچز قدرتی گھاس پر ہی کھیلے جاتے ہیں۔
دوسری جانب خواتین فٹبالرز کے وکیل کا کہنا ہے تنازع کے حل کے لیے فیفا کے سیکریٹری کو فوری طور پر اہم کھلاڑیوں کی ایک کانفرنس بلانی چاہئے تاکہ ورلڈ کپ اچھے ماحول میں کھیلا جاسکے۔ واضح رہے کہ خواتین ورلڈ کپ 6جون سے 6 جولائی کے دوران کینیڈا کے 6 شہروں میں کھیلا جائے گا۔
مایہ ناز اور مشہور خواتین فٹبالز کا کہنا ہے کہ مصنوعی گھاس پر کھیلنے سے زیادہ کھلاڑیوں کے زخمی ہونے کا خدشہ ہے اس لیے وہ اپنا مقدمہ انسانی حقوق کے ٹرائیبونل میں لے جارہی ہیں تاکہ فیفا اس فیصلے کو تبدیل کرے۔ فیفا نے 2015 میں کینیڈا کے شہر وینکور میں کھیلے جانے والے خواتین فٹبال ورلڈکپ کومصنوعی گھاس پر منعقد کرانے کی منظوری دی ہے۔ فیفا کے جنرل سیکریٹری جیروم والک نے 24 ملکوں کے درمیان ہونے والے ڈراز کی تقریب کے بعد میڈیا سے بات چیت میں کہنا تھا کہ خواتین کے ساتھ کسی بھی قسم کا جنسی امتیازنہیں برتا جا رہا ہے۔چونکہ مصنوی گھاس پر خواتین کے زخمی ہونے کے امکانات کم ہوتے ہیں جس کی وجہ سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے پھر بھی وہ اس پر مزید بحث کے لیے تیار ہیں۔ انکاکہنا تھاکہ ورلڈ کپ سے قبل انڈر 17 اور انڈر 20 ورلڈ کپ کے مقابلے بھی مصنوعی گھاس کے تحت معنقد کیئے جا چکے ہیں۔ واضح رہے کہ مردوں کے فٹبال کے تمام میچز قدرتی گھاس پر ہی کھیلے جاتے ہیں۔
دوسری جانب خواتین فٹبالرز کے وکیل کا کہنا ہے تنازع کے حل کے لیے فیفا کے سیکریٹری کو فوری طور پر اہم کھلاڑیوں کی ایک کانفرنس بلانی چاہئے تاکہ ورلڈ کپ اچھے ماحول میں کھیلا جاسکے۔ واضح رہے کہ خواتین ورلڈ کپ 6جون سے 6 جولائی کے دوران کینیڈا کے 6 شہروں میں کھیلا جائے گا۔