بلدیہ وسطی میں انسداد تجاوزات عملے کی بھتہ وصولی سے دکانداروں میں اشتعال

بھتہ نہ دینے پر سرکاری عملہ دکانوں کے چبوترے، شیڈز اور سامان توڑدیتا ہے، دکانداروں میں اشتعال سے غیرمعمولی صورتحال۔۔۔

ایڈمنسٹریٹر بلدیہ وسطی کمال احمد اور میونسپل کمشنر مصطفی کمال نے ایک افسرکی سیٹ بچانے کے لیے عملے کو زیادہ سے زیادہ رقم جمع کرنے کا ٹاسک دیا ہے، ذرائع فوٹو: ایکسپریس/فائل

بلدیہ وسطی میں انسداد تجاوزات کے عملے کی من مانی کارروائیوں سے دکانداروں میں اشتعال پایا جاتا ہے۔

مبینہ طور پر بھاری معاوضے کے عوض متعلقہ محکمہ ایسے ریسٹورینٹ جن کے سامنے سڑکوں پر تخت اور میز کرسیاں لگی ہوتی ہیں کے خلاف کارروائی سے گریز کرتا ہے،عملے کو بھتہ نہ دینے والے دکانداروں کوانتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جاتا ہے، ذرائع کے مطابق ایڈمنسٹریٹر بلدیہ وسطی کمال احمد اور میونسپل ایڈمنسٹریٹر کمال مصطفی کی جانب سے انسداد تجاوزات کے عملے کو تجاوزات کے خاتمے کے لیے کھلی چھوٹ دی گئی ہے۔

عملے کی جانب سے نہ صرف من مانی کارروائیاں کی جارہی ہیں بلکہ قانونی حد میں رہنے والے دکانداروں کو بھتہ نہ دینے پر بلاجواز انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جارہا ہے،ان کی دکانوں پر بلاجواز توڑ پھوڑکردی جاتی ہے جس کے باعث دکانداروں میں اشتعال پایا جاتا ہے۔


ذرائع کا کہنا ہے کہ ایڈمنسٹریٹر بلدیہ وسطی اور میونسپل کمشنر نے انسداد تجاوزات کے عملے کو ایک خفیہ اجلاس کے دوران تاکید کی ہے کہ انھیں محکمہ بلدیات کے ایک اہم افسر کو اپنی سیٹ بچانے کے لیے بھاری معاوضہ نذرانے کے طور پر ادا کرنا ہے اور اس لیے تجاوزات کے خلاف کارروائیوں میں تیزی دکھا کر زیادہ سے زیادہ بھتہ وصول کیا جائے جس کے بعد متعلقہ عملہ اپنے اعلیٰ افسران کے لیے رقم جمع کرنے میں مصروف ہے۔

وہ دکاندار یا کاروباری افراد جوقانونی حدود میں رہتے ہوئے اپنا کاروبار کررہے ہیں انھیں بھی نہیں بخشا جارہا اور کوئی بھی الزام لگاکر ان کی دکانوں کے باہر لگے ہوئے شیڈ اور چبوترے مسمارکیے جارہے ہیں، بعدازاں عملہ دکانداروں کو مزید کارروائی اور نقصان سے بچنے کے لیے مشورے دیتے ہوئے توڑجوڑ شروع کردیتا ہے، ناگن چورنگی سے 4-K چورنگی تک دونوں سڑکوں پر جہاں تجاوزات کی بھر مار ہے وہیں پر ریسٹورینٹ اورچائے خانوں کے باہر قبضہ کی جانے والی جگہ سے علاقہ مکینوں کو آمدورفت میں شدید مشکلات اور دقت کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور جب ہوٹل مالکان سے شکایت کی جاتی ہے تو وہ کہتے ہیں اس جگہ کے پیسے دے رہیں کوئی ہمیں ہٹا کر تو دکھائے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایڈمنسٹریٹر بلدیہ وسطی کمال احمد اور میونسپل کمشنر مصطفی کمال کی جانب سے متعلقہ عملے کو کھلی چھوٹ دے کر زیادہ سے زیادہ بھتہ وصول کرنے کی ہدایت نے بلدیہ وسطی کے دکانداروں کو شدید مشکلات سے دوچار کر دیا ،مسلسل بھتہ وصولی کے باعث ان میں نہ صرف اشتعال پایا جاتا ہے بلکہ کسی بھی صورتحال کے باعث تصادم ہوسکتا ہے جس کی تمام ذمے داری ایڈمنسٹریٹر بلدیہ وسطی پرعائد ہوگی۔
Load Next Story