ایران کی ایٹمی پروگرام پر پسپائی اختیار کرنے کے دعوے کی تردید

امریکا ایران پر حملہ کرنے کے بجائے اس مسئلے کو سفارتی معاملات کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے۔


Editorial December 08, 2014
اسرائیل کو ایران کے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے بہت سے تحفظات ہیں اور وہ کوشاں رہا ہے کہ کسی طرح اس پروگرام کو تباہ یا ختم کر دیا جائے, فائل :فوٹو

ایران کے متنازع ایٹمی پروگرام کے حوالے سے امریکی صدر بارک اوباما اور ایرانی حکومت کی جانب سے متضاد بیانات سامنے آئے ہیں۔

ایرانی حکومت نے امریکی صدر کے اس دعوے کہ مذاکرات میں تہران نے بڑے پیمانے پر پسپائی اختیار کی ہے' کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ چھ عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان نومبر کے آخر میں ہونے والے مذاکرات میں ایران نے کوئی اضافی شرط قبول نہیں کی' اس نے اپنی جوہری سرگرمیوں کی معائنہ کاری کی جہاں تک پہلے اجازت دے رکھی تھی آیندہ چھ ماہ میں بھی عالمی معائنہ کاروں کو وہیں تک جانے کی اجازت ہو گی۔ ایران کی قومی توانائی ایجنسی کے ترجمان نے امریکی صدر کا یہ دعویٰ بھی غلط قرار دیا کہ تہران نے جوہری پروگرام کے حوالے سے تحقیق و جستجو اور یورینیم افزودگی پر نئی پابندیاں قبول کی ہیں، انھوں نے وضاحت کی کہ ایران اگلے سات ماہ کے دوران بھی معمول کے مطابق اپنی جوہری سرگرمیاں جاری رکھے گا۔

امریکی صدر بارک اوباما نے کانگریس کو ایران کے متنازع ایٹمی پروگرام کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات کے بارے میں اعتماد میں لیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ایران نے کہا ہے کہ وہ کسی بھی وقت عالمی معائنہ کاروں کو اپنی جوہری سرگرمیوں کی جانچ پڑتال کی اجازت دے گا' نیز وہ ذخیرہ شدہ یورینیم کی بھاری مقدار کو تلف کر دے گا۔ امریکا اور ایران کے درمیان ایٹمی پروگرام کے حوالے سے تنازع ایک عرصے سے چلا آ رہا ہے، چند سال قبل یہ تنازع اس قدر شدت اختیار کر گیا کہ یہ خبریں منظرعام پر آنے لگیں کہ امریکا ایران پر حملے کی تیاریاں کر رہا ہے۔

اسرائیل کو ایران کے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے بہت سے تحفظات ہیں اور وہ کوشاں رہا ہے کہ کسی طرح اس پروگرام کو تباہ یا ختم کر دیا جائے۔ اب نئی صورت حال میں یوں معلوم ہوتا ہے کہ امریکا ایران پر حملہ کرنے کے بجائے اس مسئلے کو سفارتی معاملات کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم ہونے کے بعد تعلقات میں کافی بہتری آ چکی ہے۔ اگرچہ امریکا اسرائیل کے تحفظ کے لیے ایران کے ایٹمی پروگرام کو کسی بھی صورت آگے بڑھتا ہوا دیکھنا نہیں چاہتا لہٰذا اس کی کوشش ہے کہ کسی نہ کسی طرح ایران اس مسئلے پر پسپائی اختیار کر لے لیکن ایران اپنے اس پروگرام سے پیچھے ہٹنے کے لیے قطعی طور پر تیار نہیں۔ اس تناظر میں یہ تنازع فی الحال حل ہوتا ہوا نظر نہیں آ رہا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں