کراچی میں پولیس کی کم نفری جرائم پر قابو نہ پانے کی اہم وجہ قرار
کراچی کی 2 کروڑ سے زائد آبادی کے لئے صرف 26 ہزار 500 اہلکار ہیں جن کی اوسط 830 افراد پر ایک اہلکار کی بنتی ہے
ملک کے معاشی حب اور میٹرو پولیٹن شہر کراچی میں شہریوں کے جان و مال کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکاروں کی تعداد کا تناسب دیگر ترقی یافتہ شہروں کے مقابلے میں سب سے کم ہے جس کی وجہ سے شہر قائد میں جرائم کی وارداتوں میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
کراچی پولیس کے ترجمان انسپکٹر عتیق شیخ کے مطابق لندن میں تقریباً ساڑھے سات لاکھ کی آبادی کے لئے 48 ہزار 661 پولیس افسران اور اہلکار ہیں جوکہ 152 افراد پر ایک اہلکار کی اوسط ہے۔ اسی طرح دہلی کی تقریباً ایک کروڑ 67 لاکھ آبادی کے لئے 57 ہزار 500 پولیس کی نفری ہے جوکہ 291 افراد پر ایک اہلکار کی اوسط بنتی ہے ، نیویارک کی تقریباً 82 لاکھ کی آبادی کے لئے 34 ہزار 500 کی نفری ہے جوکہ اوسطاً 237 شہریوں پر فی اہلکار بنتی ہے ۔
دوسری جانب انتہائی حیرت انگیز طور پر کراچی کی 2 کروڑ سے زائد آبادی کے لئے صرف 26 ہزار 500 اہلکار ہیں جن کی اوسط 830 افراد پر ایک اہلکار کی بنتی ہے،علاوہ ازیں کوئی ایسا جرم نہیں جو شہر قائد میں نہ ہورہا ہو لیکن جرائم پر قابو پانے کی کوئی موثر حکمت عملی نظر نہیں آتی ، پولیس روزانہ کی بنیاد پر درجنوں اور بعض اوقات سیکڑوں ملزمان کی گرفتاری کے دعوے تو کرتی ہے لیکن شہریوں کا کہنا ہے کہ نجانے اس شہر میں کتنے جرائم پیشہ افراد ہیں جو مکمل طور پر گرفتار ہو ہی نہیں پاتے ۔
کراچی پولیس کے ترجمان انسپکٹر عتیق شیخ کے مطابق لندن میں تقریباً ساڑھے سات لاکھ کی آبادی کے لئے 48 ہزار 661 پولیس افسران اور اہلکار ہیں جوکہ 152 افراد پر ایک اہلکار کی اوسط ہے۔ اسی طرح دہلی کی تقریباً ایک کروڑ 67 لاکھ آبادی کے لئے 57 ہزار 500 پولیس کی نفری ہے جوکہ 291 افراد پر ایک اہلکار کی اوسط بنتی ہے ، نیویارک کی تقریباً 82 لاکھ کی آبادی کے لئے 34 ہزار 500 کی نفری ہے جوکہ اوسطاً 237 شہریوں پر فی اہلکار بنتی ہے ۔
دوسری جانب انتہائی حیرت انگیز طور پر کراچی کی 2 کروڑ سے زائد آبادی کے لئے صرف 26 ہزار 500 اہلکار ہیں جن کی اوسط 830 افراد پر ایک اہلکار کی بنتی ہے،علاوہ ازیں کوئی ایسا جرم نہیں جو شہر قائد میں نہ ہورہا ہو لیکن جرائم پر قابو پانے کی کوئی موثر حکمت عملی نظر نہیں آتی ، پولیس روزانہ کی بنیاد پر درجنوں اور بعض اوقات سیکڑوں ملزمان کی گرفتاری کے دعوے تو کرتی ہے لیکن شہریوں کا کہنا ہے کہ نجانے اس شہر میں کتنے جرائم پیشہ افراد ہیں جو مکمل طور پر گرفتار ہو ہی نہیں پاتے ۔