سیالکوٹ میں ایم کیو ایم کے ضلعی نائب صدر فائرنگ سے جاں بحق

ایم کیو ایم رہنما کے قتل میں ملوث ملزمان قانون کی گرفت سے بچ نہیں پائیں گے، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف

جس وقت باؤ انور پر فائرنگ کی گئی تو پولیس چند قدم پرموجود تھی، پنجاب حکومت والے کہاں سو رہے ہیں، الطاف حسین۔ فوٹو؛ ایکسپریس نیوز

شہاب پورہ میں متحدہ قومی موومنٹ کے ضلعی نائب صدر باؤ محمد انور کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ایم کیو ایم کے ضلعی نائب صدر باؤ محمد انور گزشتہ رات شہاب پورہ میں اپنی دکان پر تھے کہ موٹر سائیکل پر سوار 3 حملہ آوروں نے ان پراندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئے، باؤ محمد انورکو فوری طور پر علامہ اقبال میموریل اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑگئے۔ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق باؤ انورکو قریب سے 13 گولیاں ماری گئیں جو ان کی گردن سے پیٹ تک لگیں جبکہ حاجی پورہ پولیس نے واقعے کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کر کے تحقیقات کا آغاز کردیاہے۔


ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے باؤ محمد انور کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئےکہا کہ باؤ انورکے اہل خانہ اوردیگر لواحقین کےغم میں برابرکے شریک ہیں اوران سے تعزیت کا اظہارکرتے ہیں، اللہ تعالی مرحوم کی مغفرت فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے ۔ ان کا کہنا تھا کہ جس وقت باؤ انور پرفائرنگ کی گئی تو پولیس چند قدم پرموجود تھی لیکن پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی، پنجاب حکومت چلانے والے کہاں ہیں، وزیراعلیٰ اور گورنر پنجاب فوری طور پرپارٹی کارکن کی گرفتاری کے لئے اقدامات کریں۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ایم کیو ایم کے رہنما کے قتل کی خبر کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او سیالکوٹ سے فوری طور پر رپورٹ طلب کر لی۔ شہباز شریف کا کہنا تھا ایم کیو ایم رہنما کے قتل میں ملوث ملزمان قانون کی گرفت سے نہیں بچ پائیں گے، انہیں گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ شہباز شریف نے باؤ انور کے ورثا کو 20 لاکھ روپے امداد دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت مقتول کے بچوں کو مفت تعلیمی سہولیات فراہم کرے گی جبکہ باؤ انور کے اہلخانہ کا علاج بھی مفت کیا جائے گا۔
Load Next Story