بجلی کے شعبے کوبلارکاوٹ ایندھن فراہم کیاجائےوزیراعظم
لوڈشیڈنگ میں کمی کیلیے کوششیں جاری رکھیں،توانائی کمیٹی اجلاس سے خطاب،ملاقاتیں
وزیراعظم راجاپرویز اشرف نے وزارت پٹرولیم کوبجلی کے شعبے کوایندھن کی بلارکاوٹ فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ لوڈشیڈنگ کے حوالے سے ملک بھرکے عوام واضح طورپر فرق محسوس کررہے ہیں،وزارت پانی و بجلی اوروزارت پٹرولیم لوڈ شیڈنگ میں کمی کیلیے کوششیں جاری رکھیں۔
توانائی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پرویزاشرف نے کہاکہ بجلی کی پیداوار میں بتدریج اضافہ جاری رہناچاہیے کیونکہ بجلی کی پیداوارکے حوالے سے پیچھے ہٹنے کے متحمل نہیں ہوسکتے، موسمیاتی تبدیلیوں سے لاحق چیلنجزسے پیشگی نبردآزماہونا چاہیے،بجلی کی فراہمی پائیدار بنیادپریقینی بنائی جانی چاہیے، بجلی کی فراہمی اولین ترجیح ہے۔مشیرپٹرولیم نے بتایاکہ سرکاری ملکیتی پلانٹس کوآج جمعے سے اضافی گیس دستیاب ہوگی۔وزیراعظم نے انھیں ہدایت کی کہ کنڑپساکھی فیلڈ سے پوری استعدادکوبروئے کارلاکر 125 ایم ایم سی ایف ڈی اضافی گیس کی فراہمی کویقینی بنایا جائے جس سے مجموعی طورپرنیشنل گرڈمیں800میگاواٹ بجلی کااضافہ ہوگا۔
چیئرمین سرمایہ کاری بورڈسلیم ایچ مانڈوی والاسے ملاقات میں وزیراعظم نے کہاکہ اندرونی وبیرونی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کیلیے ہر ممکن کوشش کی جانی چاہیے۔وزیر برائے انسانی وسائل ترقی چوہدری وجاہت حسین،ایم ڈی بیت المال زمردخان اورای اوبی آئی کے چیئرمین ظفرگوندل نے بھی وزیراعظم سے ملاقات کی۔
چیئرمین ای اوبی آئی نے وزیراعظم کوپاکستان بیت المال کے سویٹ ہوم پروجیکٹ کیلیے10کروڑروپے کاچیک پیش کیا،یہ رقم ای او بی آئی کے ملازمین نے جمع کی تھی۔ وزیراعظم نے جمشیددستی،نذیرجٹ اورنوابزادہ غضنفر گل سے ملاقاتوں میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی۔ ایک اجلاس میں وزیراعظم نے ایل پی جی اور ایل این جی کی امپورٹ کیلیے تجاویزاور سفارشات تیارکرنے کی غرض سے ایک کمیٹی قائم کردی۔وزیرقانون فاروق ایچ نائیک کوکمیٹی کاسربراہ بنایاگیاہے۔کمیٹی کودو دن میں ورکنگ پیپرتیار کرنے کامینڈیٹ دیاگیا ہے۔
توانائی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پرویزاشرف نے کہاکہ بجلی کی پیداوار میں بتدریج اضافہ جاری رہناچاہیے کیونکہ بجلی کی پیداوارکے حوالے سے پیچھے ہٹنے کے متحمل نہیں ہوسکتے، موسمیاتی تبدیلیوں سے لاحق چیلنجزسے پیشگی نبردآزماہونا چاہیے،بجلی کی فراہمی پائیدار بنیادپریقینی بنائی جانی چاہیے، بجلی کی فراہمی اولین ترجیح ہے۔مشیرپٹرولیم نے بتایاکہ سرکاری ملکیتی پلانٹس کوآج جمعے سے اضافی گیس دستیاب ہوگی۔وزیراعظم نے انھیں ہدایت کی کہ کنڑپساکھی فیلڈ سے پوری استعدادکوبروئے کارلاکر 125 ایم ایم سی ایف ڈی اضافی گیس کی فراہمی کویقینی بنایا جائے جس سے مجموعی طورپرنیشنل گرڈمیں800میگاواٹ بجلی کااضافہ ہوگا۔
چیئرمین سرمایہ کاری بورڈسلیم ایچ مانڈوی والاسے ملاقات میں وزیراعظم نے کہاکہ اندرونی وبیرونی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کیلیے ہر ممکن کوشش کی جانی چاہیے۔وزیر برائے انسانی وسائل ترقی چوہدری وجاہت حسین،ایم ڈی بیت المال زمردخان اورای اوبی آئی کے چیئرمین ظفرگوندل نے بھی وزیراعظم سے ملاقات کی۔
چیئرمین ای اوبی آئی نے وزیراعظم کوپاکستان بیت المال کے سویٹ ہوم پروجیکٹ کیلیے10کروڑروپے کاچیک پیش کیا،یہ رقم ای او بی آئی کے ملازمین نے جمع کی تھی۔ وزیراعظم نے جمشیددستی،نذیرجٹ اورنوابزادہ غضنفر گل سے ملاقاتوں میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی۔ ایک اجلاس میں وزیراعظم نے ایل پی جی اور ایل این جی کی امپورٹ کیلیے تجاویزاور سفارشات تیارکرنے کی غرض سے ایک کمیٹی قائم کردی۔وزیرقانون فاروق ایچ نائیک کوکمیٹی کاسربراہ بنایاگیاہے۔کمیٹی کودو دن میں ورکنگ پیپرتیار کرنے کامینڈیٹ دیاگیا ہے۔