چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کیخلاف درخواست خارج درخواست گزار کو جرمانہ
درخواست گزار نے عدالتی وقت ضائع کیا اس لئے ان پر 20 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جاتا ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ
ہائیکورٹ نے چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ سردار رضا خان کی تعیناتی کے خلاف درخواست خارج کرتے ہوئے درخواست گزار کو عدالتی وقت ضائع کرنے کا مرتکب قرار دیتے ہوئے ان پر 20 ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے فاضل جج جسٹس اطہر من اللہ نے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے خلاف درخواست پر سماعت کی ۔ درخواست گزار شاہد اورکزئی نے اپنے دلائل میں موقف اختیار کیا کہ وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر نے پارلیمانی کمیٹی کو اس عہدے پر تقرری کے لئے 3 نام بھجوائے تھے لیکن کمیٹی نے تینوں ناموں پر غور کے بجائے جسٹس ریٹائرڈ سردار محمد رضا خان کو چیف الیکشن کمشنر مقرر کرنے کی منظوری دے دی۔
دلائل سننے کے بعد عدالت عالیہ نے قرار دیا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی سے درخواست گزار کا کوئی حق متاثر نہیں ہوا بلکہ درخواست گزار متفقہ چیف الیکشن کمشنر کو متنازع بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس لئے اس درخواست کو خارج کیا جاتا ہے، درخواست گزار نے اس درخواست کے ذریعے عدالتی وقت ضائع کیا اس لئے ان پر 20 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے فاضل جج جسٹس اطہر من اللہ نے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے خلاف درخواست پر سماعت کی ۔ درخواست گزار شاہد اورکزئی نے اپنے دلائل میں موقف اختیار کیا کہ وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر نے پارلیمانی کمیٹی کو اس عہدے پر تقرری کے لئے 3 نام بھجوائے تھے لیکن کمیٹی نے تینوں ناموں پر غور کے بجائے جسٹس ریٹائرڈ سردار محمد رضا خان کو چیف الیکشن کمشنر مقرر کرنے کی منظوری دے دی۔
دلائل سننے کے بعد عدالت عالیہ نے قرار دیا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی سے درخواست گزار کا کوئی حق متاثر نہیں ہوا بلکہ درخواست گزار متفقہ چیف الیکشن کمشنر کو متنازع بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس لئے اس درخواست کو خارج کیا جاتا ہے، درخواست گزار نے اس درخواست کے ذریعے عدالتی وقت ضائع کیا اس لئے ان پر 20 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔